واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا میں ہیکرز کی جانب سے سرکاری کمپیوٹرائزڈ نظام پر سائبر حملہ کیا گیا ہے جس میں سابقہ اور حاضر سروس لاکھوں سرکاری ملازمین کا ڈیٹا چوری کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق امریکا میں رواں برس انسانی وسائل کے اہم ادارے آفس آف پرسنل مینجمنٹ ( اوپی ایم) اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے معلوماتی نظام میں مداخلت سامنے آئی جس کے بعد ڈیٹا چوری ہونے کا بھی انکشاف ہوا جب کہ سرکاری کمپیوٹرائزڈ نظام پر اس سائبر حملے کو امریکی تاریخ کا سب سے بڑا حملہ قرار دیا جارہا ہے جس میں تقریبا 40 لاکھ سرکاری ملازمین کا ڈیٹا چوری کیا گیا ہے۔
خبر ایجنسیوں کے مطابق ایف بی آئی نے ڈیٹا چوری ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے واقعے کی فوری طور پر تحقیقات بھی شروع کردی ہے۔ ایف بی حکام کا کہنا ہے کہ سائبر حملے میں قیمتی ڈیٹا چرایا گیا ہے تاہم ڈیٹا کی نوعیت کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
دوسری جانب تفتیشی حکام نے ڈیٹا چودری میں چین کےملوث ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل چینی ہیکروں کی جانب سے امریکی کاروباری راز اور ٹیکنالوجی سے وابستہ نظام کو چرانے کی کوشش کی جاتی رہی ہیں تاہم چینی سفارت خانے کی جانب سے حکام کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا گیا ہے۔