لاہور : جماعةالدعوة پاکستان کی اپیل پربرما میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ لاہورسمیت ملک بھر کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اورریلیاں نکالی گئیں۔ اس دوران طلبائ، وکلائ، تاجروں اور سول سوسائٹی سے وابستہ افرادنے برما کی بدھسٹ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل و دیگر حقوق انسانی کے علمبردار عالمی اداروں کی بے حسی پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
حافظ محمد سعیدنے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اسلامی ممالک کا اجلاس طلب کریں اور برما کے مسئلہ کو فوری طور پر اقوام متحدہ میںلیجایا جائے۔ پاکستان اور سعودی عرب میں دھماکے کرنے والے برما اور کشمیرکے مظلوم مسلمانوں کو آزادی دلانے کیلئے کردار ادا کریں۔ مسلمانوں کونشانہ بنانے والوں کو بدھسٹوں اور بھارتی فوج کے مظالم کیوں نظر نہیںآتے؟ جماعةالدعوة برما اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی امداد کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
امیر جماعةالدعوة کی اپیل پر علماءکرام،آئمہ حضرات اور مذہبی جماعتوں کے قائدین نے خطبات جمعہ میں بدھسٹوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام کو موضوع بنایا، مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں اور عوام الناس کو نہتے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں سے آگاہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران شرکاءمیں زبردست جذباتی کیفیت دیکھنے میں آئی۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میںسب سے بڑا مظاہرہ جماعةالدعوة کی طرف سے چوبرجی چوک میں کیا گیا جس میں طلبائ، وکلائ، تاجروں اور سول سوسائٹی سمیت تمامتر مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
شرکاءنے ہاتھوں میں پلے کارڈز ، کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پربرما کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی پر مبنی اوربرما کی بدھسٹ حکومت کے خلاف تحریریں درج تھیں۔احتجاجی مظاہرہ سے امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید،قاری یعقوب شیخ،جمیل احمد فیضی ایڈووکیٹ، مولانا ابو الہاشم، عقیل چوہدری ایڈووکیٹ، حبیب الرحمن ودیگر نے خطاب کیا۔جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسلم حکمران برما کی حکومت کو نہتے مسلمانوں کا قتل عام بند کرنے کیلئے واضح پیغام دیں۔ کشمیر اور برما میں ہونےو الا ظلم و ستم کب تک دیکھتے رہیں گے۔
روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پرمسلم امہ کی خاموشی درست نہیں۔ ہم سب پران کی مدد فرض ہے۔ انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل جیسے اداروںنے مسلمانوں کے حوالہ سے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے۔برما میں جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں تاریخ میں اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔پریشانی کی بات یہ ہے کہ مسلمان حکومتیں خاموش ہیں۔ترکی نے برما کے مسلمانوں کو پناہ دینے کی پیشکش کی جس پرروہنگیا مسلمان وہاں