کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) الیکشن بورڈ کی جانب سے آج 6 تاریخ کو مرکزی انجمن تاجران کے الیکشن کیلئے درخواستیں وصول کی گئیں جن میں انصاف گروپ ، الخدمت گروپ اور ینگ تاجر گروپ نے اپنی درخواستیں دیں۔ جبکہ شہر کے ایک بڑے گروپ تاجر اتحاد گروپ سمیت خدمت عوام گروپ ، ینگ سٹار تاجر گروپ غریب نواز تاجر گروپ سمیت 4 گروپوں نے بوگس فہرستوں پر جعلی الیکشن کو نامنظور کرتے ہوئے الیکشن بورڈ کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور الیکشن بورڈ کو تحریری طور پر الیکشن پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ثبوت کے ساتھ جعلی اور بوگس ووٹ بتائے اور کہا کہ جب تک فہرستوں کو درست نہیں کیا جاتا۔
الیکشن بے معنی ہونگے۔ تفصیل کے مطابق گزشتہ ایک ماہ سے شہر کی تاجر برادری سابق صدر حاجی مختار حسین کی جانب سے میاں محمد مشتاق لاہوری کی قیادت میں بنائی گئی الیکشن کمیٹی کی طرف سے فہرستوں میں بوگس اور جعلی ووٹوں کے اندراج اور سینکڑوں افراد کو ووٹ کا حق نہ دینے کے خلاف بدستور احتجاج کر رہے ہیں اور اس سلسلہ میں شہر کے چند تاجر گزشتہ ماہ مقامی عدالت گئے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں الیکشن بورڈ کو ہدایت کی تھی ووٹر لسٹوں کو شفاف بنا کر ہی الیکشن کروائے جائیں۔ اگر ایک بھی ووٹ جعلی ثابت ہو گیا تو پورا الیکشن کالعدم قرار دیا جائے گا۔
اس فیصلے کو الیکشن بورڈ کے چیئر مین چوہدری فرمان علی بصرا کو تحریری طور پر پہنچایا گیا جنہوں نے بعد ازاں مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں جہاں تمام گروپوں کے امیدوار اور نمائندے موجود تھے خود ان جعلی اور بوگس فہرستوں پر الیکشن کروانے سے معذرت کر لی تھی۔ بعد ازاں ایک اور اجلاس بلوایا گیا جس میں ایک بار پھر امیدواراں کو بلایا گیا جہاں پر تاجر اتحاد گروپ اور خدمت عوام گروپ نے کہا کہ ہمیں متنازعہ ووٹوں کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا جائے اور فہرستیں فراہم کر کے الیکشن کا اعلان کیا جائے۔ لیکن جانبدار الیکشن کمیٹی کی ایک گروپ کے ساتھ مکمل حمایت رہی اور اس موقع پر انصاف گروپ کے افراد نے تاجر اتحاد گروپ پر جملے کسے اور حملے کیئے۔ جس پر صورتحال بگڑ گئی۔ اور تاجر اتحاد گروپ بائیکاٹ کر گیا جس کی غیر موجودگی میں الیکشن کمیٹی نے 6 جون کو درخواستیں لینے اور 14 جون کو الیکشن کا اعلان کر دیا تھا۔
جس پر گزشتہ روز درخواستیں وصول کی گئیں جن میں حاجی مختار کے انصاف گروپ ، جماعت اسلامی کے الخدمت گروپ اور فرضی طور پر بنائے گئے ینگ تاجر گروپ نے الیکشن کیلئے درخواستیں دیں جبکہ شہر کے ایک بڑے گروپ تاجر اتحاد گروپ جن کے صدارتی امیدوار طارق محمود پہاڑ ہیں سمیت ملک اسماعیل کھوکھر کے خدمت عوام گروپ ، غریب نواز تاجر گروپ کے ملک روشن ضمیر اتلیرا ، ملک امان اللہ اور ینگ سٹار گروپ کے تنویر عباس جعفری اور یاسر عرفات چیمہ نے الیکشن بورڈ کو فہرستوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے جعلی اور بوگس فہرستوں اور فرضی گروپوں پر الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے الیکشن کو تحریری طور پر بائیکاٹ کیا اور اس موقع پر الیکشن بورڈ کے ممبران چوہدری فرمان علی بصرا، غلام حسین خان لجوانی ، حاجی صدیق ، رانا محمد افضل نے کہا کہ ہم آپ کے تحفظات دور کرنے کیلئے تیار ہیں۔ آپ الیکشن کا حصہ بنیں۔
جس پر طارق محمود پہاڑ ، چوہدری ذوالفقار علی ، حاجی محمد فاروق ، ملک امان اللہ ، یاسر عرفات چیمہ روشن ضمیرا تلیرا و دیگر نے کہا کہ آج الیکشن کی درخواستوں کی وصولی کا دن ہے لیکن ہمیں آج تک ووٹر فہرستیں فراہم نہیں کیا گئیں۔ طارق پہاڑ نے کہا کہ میں نے گزشتہ کئی الیکشن لڑے۔ 2013 میں بھی میں صدارت کا الیکشن لڑ چکا ہوں اور گزشتہ 30 سال سے شہر میں کاروبار کرتا ہوں لیکن مجھے اخبارات کے ذریعے معلوم ہوا کہ جانبدار الیکشن کمیٹی نے میرے ووٹ پر اعتراض لگا کر میرا ووٹ کاٹ دیا ہے۔ اسی طرح تنویر عباس جعفری نے کہا کہ میں اپنے گروپ سے امیدوار ہوں۔ گزشتہ الیکشن میں میں نے ووٹ کاسٹ کیا تھا الیکشن اس بار سرے سے میرا ووٹ درج ہی نہیں کیا گیا۔ اس صورتحال میں ہم کیسے الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ جس پر تمام لوگ طارق محمود پہاڑ اور دیگر امیدواروں کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے واپس آگئے۔