سانحہ راولپنڈی میں ملوث دونوں پولیس اہلکار گرفتار

Rawalpindi

Rawalpindi

راولپنڈی (جیوڈیسک) راولپنڈی میں پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے دو بھائیوں کا پوسٹمارٹم مکمل کر لیا گیا ۔ ماں پر دو لخت جگر کھو جانے پر غشی کے دورے ، ایس ایس پی آپریشن کہتے ہیں کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔

راولپنڈی میں ہفتہ اور اتوار کی شب صادق آباد کے رہائشی محمد یعقوب کے خاندان پر قیامت صغری بن کر اتری ۔ گھر سے کسی کام پر جانے والے محمد یعقوب کے دونوں بیٹے شکیل اور ذیشان پولیس گردی کا شکار ہو گئے ، پولیس کا کہنا ہے کہ ناکہ پر نہ رکنے کے باعث ڈیوٹی اہلکاروں نے فائرنگ کی ، غم سے نڈھال ماں کی آنکھوں میں لخت جگروں کے جدا ہونے پر آنسوئوں کی لڑی رکنے کا نام ہیں نہیں لیتی۔

پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق دونوں بھائیوں کے پیٹ میں گولیاں لگیں۔ بڑے بھائی شکیل کے پیٹ کو چیرتی ہوئی گولی باہر نکل گئی جبکہ چھوٹے بھائی ذیشان کے پیٹ میں گولی موجود ہے ۔ ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ گولیاں لگنے کے بعد دونوں بھائیوں کو اندرونی طورپر کافی زخم آئے ، آر پی او راولپنڈی کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے ظلم کیا مظلوم خاندان کو ہر صورت انصاف ملے گا ۔ شکیل اور ذیشان پر فائرنگ کرنے والے اے ایس آئی اشرف اور کانسٹیبل ضمیر اور عمیر کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ قانونی کارروائی اپنی جگہ مگر جن کے اپنے بچھڑ گئے ان کے دکھ کا مدوا ممکن نہیں۔