کراچی (جیوڈیسک) خورشید بیگم سیکرٹریٹ میں ایم کیو ایم کے سینیٹرز اور اراکین قومی اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ کو مراعات یافتہ، جاگیردار اور سرمایہ دار طبقہ کا روایتی بجٹ قرار دیا۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری میں کمی لا کر عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے بجلی، گیس اور تیل کی قیمت میں کمی کی جائے۔ پٹرولیم منصوعات پر پٹرولیم لیوی کی بھتہ وصولی ختم کی جائے۔ سیلز ٹیکس کی شرح 9 سے بارہ فیصد تک لائی جائے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ معاشی بہتری کیلئے حکومت ترجیحات تبدیل کرئے۔ موٹر وے اور میٹرو بس منصوبوں کی جگہ توانائی، صحت اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں پر توجہ دینی چاہیے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ حکومت کو ہر قابل ٹیکس آمدنی پر ٹیکس لگانا چاہیے۔ خصوصاً جاگیرداروں اور وڈیروں کی زرعی آمدنی پر ٹیکس وصولی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکس نیٹ وسیع کرنے میں ناکام رہی۔ ملازمت پیشہ طبقہ پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنا ناانصافی ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں کو بھی بجٹ میں نظر انداز کرنے پر حکومت کو تنقید بناتے ہوئے سرکاری ملازمین سمیت نجی ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کا مطالبہ کیا۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اسمبلی بحث اجلاس میں بجٹ کی مخالفت کی جائے گی۔