لاہور (جیوڈیسک) مالی مشکلات کے شکار ہاکی پلیئرزکی خالی جیبوں پر شب خون مارنے کا فیصلہ کر لیا گیا، ورلڈ لیگ میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو یومیہ 150 کے بجائے صرف 20 ڈالر ہی دیے جائیں گے، اس اعلان سے ایونٹ کی تیاریوں میں مصروف ٹیم میں تشویش کی لہر دوڑ گئی،مینجمنٹ نے پی ایچ ایف سے مکمل رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کردیا۔
یاد رہے کہ قومی ٹیم کی کوالیفائرز میں شرکت خطرے میں پڑگئی تھی تاہم اسپورٹس بورڈنے بیلجیئم بھجوانے کے حوالے سے مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا تو حکام کو سکون ملا، پی ایس بی ٹیم کے فضائی سفر، ہوٹل کے اخراجات اور ڈیلی الاؤنسز ادا کرے گا۔ معاوضوں میں کمی کی اطلاع سے ٹیم میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور مکمل ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے، پلیئرز کے مطابق وہ تو پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہیں، حکومت کی طرف سے ایشین گیمز اور چیمپئنز ٹرافی کی اعلان کردہ انعامی رقم بھی تاحال نہیں مل سکی،اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ میں بھی پورا معاوضہ نہ ملا تو مالی مسائل میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ ٹیم مینجمنٹ نے تسلیم کیاکہ اولمپک، کامن ویلتھ گیمز اور ایشین گیمزکے تمام اخراجات پاکستان اسپورٹس بورڈ ادا کرتا ہے۔
اس کی جانب سے کھلاڑیوں کو 20 ڈالریومیہ کے حساب سے ہی ادائیگی کی جاتی ہے، اگر اتنی ہی رقم مختص کی گئی تو 130 ڈالر کی باقی رقم پی ایچ ایف کو خود ادا کرنی چاہیے۔ اس حوالے سے جب صدر پی ایچ ایف اختر رسول سے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ معاملہ میرے علم میں ہے، میں نے سیکرٹری پی ایچ ایف رانا مجاہد علی کو ہدایت دی کہ فوری طور پر اسلام آباد پہنچ کر متعلقہ حکام سے بات کریں،انھوں نے امید ظاہر کی کہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو جائے گا۔