اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے سندھ میں 230 ارب روپے کی غیر قانونی وصولی سے متعلق ڈی جی رینجرز سندھ کی رپورٹ کو مبہم قرار دیتے ہوئے 230 ارب روپے کا مخصوص عدد کس طرح نکالا گیا، اس کی تحقیقات ہونی چاہئے، بتایا جائے کہ 230 ارب روپے کے غیرقانونی بجٹ کے بات کی بنیاد کیا ہے۔
پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعتزازاحسن نے کہا کہ ساری تحقیقاتی ایجنسیاں سندھ حکومت کے ماتحت نہیں ہیں، جوبھی الزامات ہیں وہ سندھ حکومت سے شیئر کرنے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں 230ارب روپے کی غیر قانونی وصولی سے متعلق ڈی جی رینجرز سندھ کی رپورٹ کو مبہم قراردیتے ہوئے کہا کہ ایپکس کمیٹی کےاجلاس کے ایک ہفتے بعد یہ انکشاف کرنے کا کیا مقصد ہے۔
یہ بھی پتا لگایا جائے کہ یہ کرپشن کب سے ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی تیل، چائنہ کٹنگ یہ سب معاملات آج کے نہیں ہیں،ان اعداد و شمار کے ٹھوس ثبوت فراہم کیے جائیں، 230ارب روپے کا معاملہ صرف کراچی سے نہیں ہے۔
ایرانی تیل سندھ میں کیسے آتا ہے،کیا ایران بلوچستان سرحد پر سندھ انتظامیہ ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ فطرہ، زکوٰ ۃ اور کھالوں سے پیپلز پارٹی کا کوئی تعلق نہیں۔