لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب میں چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب کے حکمرانوں نے مجموعی طور پر آٹھواں بجٹ پیش کیا مگر بجٹ ان کی ناکامیوں کی داستان پیش کر رہا ہے۔
شہباز حکومت نے پچھلے سال ترقیاتی بجٹ کے لئے 345 ارب کا اعلان کیا مگر جاری صرف 195 ارب کئے۔ اب تک لاہور میٹرو بس کو 24 ارب کی سبسٹڈی دی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 100 ارب کا سرپلس صوبہ چھوڑا تھا مگر اس بجٹ میں اب 100 ارب صرف سود کی ادائیگی کے لئے رکھا گیا ہے۔
ریونیو ہدف بھی اٹھانوے ارب کے برعکس صرف 47 ارب اکھٹا ہو سکا۔ ریسیکیو 1122 جسے ادارے کو بجٹ میں بری طرح نظر انداز کیا گیا ہے۔
پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے لوگوں کو رہائشی سہولتیں دینے کی بجائے پانچ نئی جیلوں کا اعلان کر دیا ہے جہاں پر رہائش اور کھانا مفت دینے کا کہا گیا ہے۔ پرویز الہیٰ نے بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار کی بجائے ایک ہی فیز میں فوج کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا۔