پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخوا کے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے ڈیڑھ سو ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ثانوی تعلیم کیلئے سب سے زیادہ ایک سو ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں ثانوی تعلیم ہائیرایجوکیشن اور فنی تعلیم کیلئے مشترکہ طور پر ایک سو 11 ارب روپے مختص کئے گئے تھے تاہم اس بار صرف ثانوی تعلیم کیلئے ہی سو ارب روپے مختص کئے جا رہے ہیں۔
امن وامان کیلئے 35ارب اور ضلعی حکومتوں کیلئے چالیس ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ سستا گھی اور آٹا سکیم کیلئے بجٹ میں پانچ ارب روپے گندم پر سبسڈی کیلئے دو ارب روپے اور چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کیلئے تین ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافے کا امکان ہے۔ بجٹ میں 35 ارب بیرونی امداد بھی شامل کی گئی ہے جبکہ 366 ارب روپے مرکزی حکومت خیبر پختونخوا کو دے گا۔