اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں آرمی ترمیمی آرڈیننس میں توسیع کی قرارداد منظوری کیلئے پیش ہوئی تو ایم کیو ایم کے ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور شور مچانا شروع کر دیا۔
ایم کیو ایم کا موقف تھا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس جاری ہے بل لایا جائے۔ اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ایم کیو ایم گرفت سے بچنے کیلئے آرڈیننس کی مخالفت کر رہی ہے۔ آرڈیننس کی مدت میں صرف توسیع کی جا رہی ہے۔
ایم کیو ایم والے فجر کے وقت بات کرتے ہیں اور ظہر میں معافی مانگ لیتے ہیں۔ اس پر ایم کیو ایم کے ارکان واک آؤٹ کر گئے۔ ایوان نے قرارداد منظور کر لی۔ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ منانے گئے تاہم متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے ایوان میں واپس آنے سے انکار کر دیا۔
قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ حکومت پارلیمنٹ کو طاقت کے زور پر چلانا چاہتی ہے۔ کارکنوں کو بلاجواز گرفتار کیا جا رہا ہے۔ رشید گوڈیل نے مزید کہا کہ کل صبح اسپیکر سے ملاقات کر کے اجلاس میں شرکت کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔