کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ خواجہ آصف نے جالندھر اور لدھیانہ سےآنے والوں کو مہاجر اور دیگر کو ’’جعلی مہاجر‘‘ کہہ کر تحریک پاکستان اور دو قومی نظریے کی نفی کی ہے اس لئے جب تک وہ اپنے بیان پر شرمندگی کا اظہار نہیں کریں گے ایم کیو ایم احتجاج کرے گی۔
کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں آرمی آرڈیننس کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ہمارا اختلاف صرف یہ تھا کہ بجٹ سیشن میں کوئی اور ایجنڈا زیر بحث نہیں آسکتا، خواجہ آصف کا رویہ غیر پارلیمانی اور غیر سیاسی رویہ تھا۔ اگر انہوں نے ہمارے موقف کی سیاسی مخالفت کی ہوتی تو اس کا خیر مقدم کیا جاتا لیکن خواجہ آصف نے جو زبان استعمال کی وہ انتہائی نازیبا اور شرانگیز ہے، انہوں نے مہاجر قوم کے خلاف نفرت انگیز، زہریلی اور متعصبانہ زبان استعمال کی۔ ان کے بیان سے مہاجروں کی دل آزاری اور تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت کی تذلیل ہوئی۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کی جانب سے جالندھر اور لدھیانہ سےآنے والوں کو مہاجر اور دیگر کو ’’جعلی مہاجر‘‘ کہنا تحریک پاکستان اور دو قومی نظریے کی نفی اور ان کی پست ذہنیت کا عکاس ہے۔ خواجہ آصف کے دل میں مہاجروں کے لئے جو نفرت، زہر اور تعصب تھا اس کا انہوں نے گزشتہ روز کھل کر اظہار کیا۔ ان کے بیان سے مسلم لیگ (ن) کی طرز حکومت کا پتاچلتا ہے۔ اس طرح کا بیان دے کر کروڑوں مہاجروں کو یہ بتادیا گیا ہے کہ وہ تیسرے درجے کے پاکستانی ہیں۔
خواجہ آصف کا بیان متعصبانہ اور ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے، جب تک خواجہ آصف معافی مانگتے ہوئے اپنے بیان پر شرمندگی کا اظہار نہیں کریں گے اس وقت تک متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے احتجاج جاری رہے گا، اس کے علاوہ ہم قومی اسمبلی اور سینیٹ سے واک آؤٹ بھی کریں گے. وزیراعظم بھی اپنے وزیر کے بیان پر پارٹی کی پوزیشن واضح کریں اور انہیں پابند کریں کہ وہ کروڑوں مہاجروں سے معافی مانگیں۔