کراچی (جیوڈیسک) کراچی کی 18 ہزار ایکڑ سے زائد سرکاری اور نجی زمین پر لینڈ مافیا کا قبضہ ہے، کسی نے پارک پر قبضہ کر لیا تو کسی نے کھیل کے میدان پر تعمیراتی منصوبہ شروع کر دیا، کسی نے ریلوے کی زمین ہتھیالی تو کسی نے نالوں پر عمارتیں تعمیر کر دیں۔ کراچی میں زمین کا پیسہ بہت سے لوگوں کو راس آیا، دیکھتے ہی دیکھتے لکھ پتی سے کروڑ پتی ہوگئے اور جو تھے کروڑ پتی وہ ارب پتی کہلانے لگے۔
یہ سب کارنامہ کیا چائنہ کٹنگ نے، چائنہ کٹنگ بھی چائنہ کے مال کے جیسی ثابت ہوئی، کسی نے ریلوے کی زمین دیکھی نہ کھیل کا میدان، پارک ہو یا شہر قائد کے نالے ہر جگہ تعمیراتی منصوبے شروع ہوئے اور دیکھتے ہی دیکھتے سرکاری زمینیں اونے پونے داموں فروخت ہو گئیں۔
ایک اندازے کے مطابق شہر قائد کی 18 ہزار ایکڑ سرکاری اور نجی زمین پر قبضہ ہوچکا ہے ، سرجانی ہو یا ملیر ، کورنگی ہو یا اورنگی، ناظم آباد ہو یا نارتھ ناظم آباد ہر جگہ قبضہ ہی قبضہ ہے۔
شہر کے تمام پارکس، کھیل کے میدان، نالے، رفاہی پلاٹس قبضہ مافیا کے سپرد ہوئے تو قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی ہوش آگیا اور قبضہ مافیا کے اہم کرداروں پر ہاتھ ڈالنا شروع کر دیا۔
اب دیکھنا ہے کہ ہزاروں ایکڑ زمین پر قابض لینڈ مافیا کے سرکردہ افراد کو کب بے نقاب کرکے قبضہ چھڑایا جائے گا۔ اس کا فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کرے گا۔