لاہور (جیوڈیسک) بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر قابو نہ پایا جاسکا، کراچی اور لاہور کے بعض علاقوں میں تیسری سحری پر بھی روزہ داروں کو اندھیروں کا سامنا رہا۔
مختلف شہروں میں طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈگ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ مختلف شہروں میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کردی۔ کراچی میں شہریوں کو رمضان المبارک کی تیسری سحری پر بجلی کی بندش کا سامنا رہا۔
گلشن اقبال، گلستان جوہر، فیڈرل بی ایریا، کورنگی، لانڈھی، ملیر، لیاقت آباد، لائنز ایریا سمیت، مختلف علاقوں میں فالٹس کے باعث، کئی گھنٹے بجلی کی فراہمی معطل رہی، بجلی کی بندش کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے اور ٹائر جلا کر احتجاج کیا، کے الیکٹرک حکام کا کہنا ہے کہ فالٹس کی درستگی کا عمل جاری ہے، تاہم بجلی کی طلب میں اضافے کے باعث نئے فالٹس پیدا ہو رہے ہیں۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق اضافی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ لاہور میں گلشن اقبال ، مصطفیٰ ٹاؤن ، ٹھوکر نیاز بیگ، ایجوکیشن ٹاؤن ، ہنجروال ، شالیمار اور دیگر علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ رک نہ سکی جس سے سحری کے وقت لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا ملتان میں گرمی کے ستائے شہریوں نے نالہ ولی محمد میں بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف ٹائر جلا کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ٹریفک بلاک کردی ۔ دوسری طرف سینٹرل جیل کا ٹرانسفارمر خراب ہونے پر قیدی احتجاج کرتے ہوئے بیرکوں پر چڑھ گئے اور نعرے بازی کی۔
اس سے پہلے گزشتہ روز بھی مختلف شہروں میں شہری سڑکوں پر بجلی کو دہائی دیتے رہے پشاور میں رنگ ارمڑ کے شہریوں نے صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ کی قیادت میں واپڈا ہاؤس کا گھیراؤ کرلیا، مظاہرین نے واپڈا ہاؤس پر پتھراؤ کیا اور وہاں آنے والے وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام کی گاڑی پر ہلہ بھی بولا پولیس کے روکنے پر انہیں زدوکوب بھی کیا گیا۔
سکھر، لاہور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، پنگریو، تھرپارکر، اوچ شریف، ژوب، لاڑکانہ اور دیگر شہروں میں بھی عوام سراپا احتجاج بنے رہے۔