لاہور (جیوڈیسک) گال میں پاکستان کی فتح نے سابق ٹیسٹ کرکٹرز کو خوشی سے نہال کردیا۔
جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کو جارحانہ کرکٹ کی بدولت فتح نصیب ہوئی،ایک مشکل وکٹ پرپہلی اننگز میں 100 رنز کی برتری فیصلہ کن ثابت ہوئی، محسن حسن خان کا کہنا ہے کہ سرفراز اوراسد شفیق کی شراکت نے فتح کی بنیاد رکھی، یاسرشاہ نے مشن مکمل کردیا۔
وسیم باری کا کہنا ہے کہ وکٹ کیپر بیٹسمین کی کامیابی کا راز جراتمندی میں پوشیدہ ہے، کولمبو ٹیسٹ کیلیے اسکواڈ میںکسی تبدیلی کی ضرورت نہیں، ثقلین مشتاق کا کہنا ہے کہ مصباح الحق نے بروقت فیصلوں سے ہدف کی جانب سفرجاری رکھا۔ تفصیلات کے مطابق گال ٹیسٹ میں پاکستان کی 10وکٹوں سے فتح نے سابق ٹیسٹ کرکٹرز کو بھی شاد کردیا۔
جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کو جارحانہ کرکٹ کی بدولت فتح نصیب ہوئی،انھوں نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ ایک مشکل ٹرف پرپہلی اننگز میں 100رنز کی برتری فیصلہ کن ثابت ہوسکتی ہے،سرفراز احمد اور اسد شفیق کی شراکت کے بعد تمام تر دباؤآئی لینڈرز پر تھا،گرین کیپس کیلیے ایک ہی راستہ تھا جو جیت کی طرف جارہا تھا، یاسر شاہ نے پچ کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔
دوسری جانب سری لنکن بیٹسمین ٹیسٹ کرکٹ کے مزاج سے ہٹ کر غیر ذمہ داری سے وکٹیں گنواتے رہے، محسن خان کا کہنا ہے کہ سرفراز اور اسد شفیق کی شراکت نے فتح کی بنیاد رکھ دی تھی، ذوالفقار بابر نے بھی اعتماد کی بحالی کا سفر جاری رکھا جس کی وجہ سے سری لنکن دباؤ میں آگئے۔
یاسر شاہ نے لائن اور لینتھ پر بولنگ کرتے ہوئے فتح کا مشن مکمل کردیا، ٹیسٹ کرکٹ میں اچھی شراکتیں ہی میچ کا نقشہ بدلتی ہیں اور پاکستان نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا، تاہم سیریز جیتنے کیلیے اگلے میچز میں ہر کھلاڑی کو ذمہ داری لینا ہوگی۔
یہ سبق بھی سیکھ لینا چاہیے کہ شکست کا خوف نہیں بلکہ فتح کیلیے حاضر دماغی کیساتھ جوش سے ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آتی ہے۔ وسیم باری نے کہا کہ پاکستان کی جیت خوش آئند ہے، سرفراز احمد کی کامیابی کا جرات مندی میں پوشیدہ ہے۔