رفاہی اداروں کی مدد قومی فریضہ

Charity

Charity

تحریر : قرة العین ملک
وطن عزیز پاکستان پر جب بھی کوئی مشکل کی گھڑی قدرتی آفت یاکسی بھی صورت میں آئے تو امدادی سرگرمیوں کے لئے پاک فوج جہاں حکومت سے پہلے پہنچتی ہے وہیں رفاہی و فلاہی ادارے بھی اکثر علاقوں میں حکومت سے پہلے پہنچتے ہیں اور امدادی سرگرمیاں سرانجام دیتے ہیں۔ملک بھر میں موجود رفاہی اداروں کے پاس رضاکاروں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔جماعت اسلامی کی الخدمت فائونڈیشن،جماعة الدعوة کی فلاح انسانیت فائونڈیشن یہ دو ایسے ادارے ہیں جوسیلاب ہو یا زلزلہ،قحط ہو یا بارش ہر جگہ پہنچے ۔لوگوں کی مدد کی،کھانا دیا،رہنے کے لئے گھر بنا کر دیئے ،ڈاکٹروں کی ٹیمیں علاقوں میں پہنچیں۔گزشتہ چند برسوں سے پاکستان قدرتی آفات کا بہت زیادہ شکار رہا ہے۔کبھی سیلاب تو کبھی قحط،کبھی زلزلے،اور دہشت گردی ،حکومتی ادارے بھی ہنگامی کاموں کے لئے پہنچتے ہیں لیکن اس طرح کام نہیں کرتے جس طرح ان رفاہی اداروں کے رضاکار بے لوث خدمت کرتے ہیں۔

امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعیدنے اعلان کیا ہے کہ حادثات کے دوران ہنگامی امداد کیلئے ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد رضاکاروں کو ریسکیو کی تربیت دے رہے ہیں۔ رمضان المبارک میں 50ہزار سے زائد خاندانوں میں ایک ماہ کار اشن تقسیم کریں گے۔ 40ہزار سے زائد افراد کے سحروافطار کا بندوبست کیا جائے گا۔ سیو دی چلڈرن جیسی این جی اوز ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ ملک بھر میں ہر پچاس کلومیٹر کے فاصلہ پر ریسکیو سنٹر قائم کر رہے ہیں۔یونیورسٹی گرائونڈ چوبرجی میں فلاح انسانیت فائونڈیشن کی ایمبولینس گاڑیاں ،ہنگامی سرگرمیوں کے لئے ریسکیو و امدادی سامان،موٹر بوٹس کی ایک قطار تھی اور حافظ محمد سعید فلاح انسانیت فائونڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف کے ہمراہ اس بات کا اعلان کر رہے تھے۔گرائونڈ میں کھڑی ایمبولینس گاڑیوں کا چابیاں انہوں نے ذمہ داران کے حوالہ کیں۔

ایمبولینس گاڑیوں کا نیا فلیٹ شامل ہونے سے لاہور میں ایف آئی ایف کی ایمبولینسوں کی تعداد 54ہوگئی ہے۔ موٹر بوٹس لاہور، ملتان، جہلم، جھنگ، اوکاڑہ اور گوجرانوالہ کے ذمہ داران کو دی گئی ہیں تاکہ سیلاب اور نہروں و دریائوں میں ڈوبنے کے حادثات کے موقع پر امدادی سرگرمیاں سرانجام دی جاسکیں۔ حافظ محمد سعید کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہر ضلع میں ایمبولینسوںاورواٹر ریسکیوکانیٹ ورک قائم کر رہے ہیں۔بلوچستان کے وہ علاقے جہاں علاج معالجہ کی سہولیات میسر نہیںہیںان علاقوں کو خاص طور پر ترجیح دی جارہی ہے۔ وہ دوردرازکے علاقے جو حکومت کی توجہ سے محروم ہیں جماعةالدعوة وہاں ریلیف سرگرمیوںکاجال بچھارہی ہے۔کسی جگہ آگ لگ جائے یا کوئی اور حادثہ ہو تو فوری طور پر ریسکیو کی ٹیمیں پہنچ کر امدادی سرگرمیاں سرانجام دے سکیں۔اسی طرح موٹر بوٹس ان علاقوںمیںبھجوائی جارہی ہیںجو ہر سال سیلاب سے متاثر ہوتے ہیں۔

Donate to Pakistan

Donate to Pakistan

پاکستان پچھلے کئی سال سے مسلسل انڈیاکی آبی جارحیت کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال سے دوچار ہو رہا ہے۔اس نے مقبوضہ کشمیرمیںغیر قانونی ڈیم تعمیر کئے ہیں تاکہ پاکستان میں پانی کابحران پیدا کرے ، ہماری تجارت و صنعت متاثر ہواوربارشوں کے موسم میں ڈیموں سے پانی چھوڑکر سیلاب کی صورتحال پیدا کردی جائے۔ جماعةالدعوة اللہ کے فضل وکرم سے سیلاب، زلزلہ اور دیگر قدرتی آفات کے موقع پر متاثرہ بھائیوں کی ہر ممکن مددکا فریضہ سرانجام دیتی ہے۔ محض انسانی ہمدردی کو سامنے رکھ کر کام کرنے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کام میںبرکت ڈال رہا ہے۔فلاح انسانیت فائونڈیشن کے ہزاروں نوجوان ملک بھر میں ریلیف کا کام کر رہے ہیں۔سیلاب، زلزلہ، آگ لگ جائے یاکوئی اور حادثہ رونما ہو جائے ہنگامی بنیادوں پر امدادکیلئے ایک لاکھ رضاکار تیار کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ہزاروں کی تعداد میںایسی این جی اوز کام کر رہی ہیں جو ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔سیو دی چلڈرن کی مثال ہمارے سامنے ہے۔

اگر ایسی این جی اوز کو اسلام و پاکستان مخالف سرگرمیوں سے روکا جاتا ہے تو فوری دبائو آجاتا ہے ۔ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیایہ ملک سازشوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ ریلیف کے نام پر جو کچھ ہو رہا ہے یہ انتہائی خطرناک ہے۔اس موقع پر ہم چاہتے ہیں کہ رفاہی و فلاحی تنظیمیں خدمت کا کام کریں تاکہ پاکستان کو اسلام دشمن این جی اوز کی سازشوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ ملک بھر کے 133شہروںمیں فلاح انسانیت کی ایمبولینس گاڑیاں چل رہی ہیں جن کے ذریعہ ایک سال میں 42ہزار مریضوں اور ڈیڈ باڈیز کو شفٹ کیا گیا۔ بیسک لائف سپورٹ پروگرام کے تحت ایک لاکھ رضاکاروںکو ریسکیو کی تربیت دے رہے ہیں۔ پشاور سے کراچی اور گوادر سے کوئٹہ تک ہر 50کلومیٹر کے فاصلہ پر ایمرجنسی ریسکیو سنٹر قائم کئے جارہے ہیں۔ تھرپارکر میں 1لاکھ 54ہزار مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی گئیں۔

سینکڑوں کی تعداد میں کنویں کھدوائے گئے ہیں۔ بلوچستان کے دوردراز علاقوںمیں ہماری ایمبولینس سروس اور میڈیکل سنٹرز چل رہے ہیں یہ انہی خدمات کا نتیجہ ہے کہ آج ان علاقوں میں پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن نے ابتدائی طور پر انڈونیشیا میں روہنگیا مسلمانوں کیلئے ایک سو شیلٹر بنائے ہیں۔3ہزار چھ سو متاثرین کو روزانہ پکا پکایا کھانا فراہم کیاجارہا ہے۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن نے ”رمضان پیکیج” کے تحت تھرپارکر اور بلوچستان کے غرباء و قحط زدگان میں ایک کروڑ روپے مالیت سے زائد کا خشک راشن تقسیم کر دیا۔

Dry Fruits

Dry Fruits

خشک راشن میں 15سو خاندانوں کے لئے آٹا، چاول ،چینی ،دالیں ،گھی،جام شریں ،چائے اور دیگر اشیائے خورونوش شامل ہیں۔ یہ ا مدادی سامان تھر پارکر کی تحصیلوں مٹھی ،اسلام کوٹ ،ڈیپلواور بلوچستان کے ضلع قلات میں تقسیم کیا گیا۔ ایف آئی ایف کے رضا کار دور دراز گوٹھوں اور کلیوں میں پہنچ کر خود مستحقین میں راشن تقسیم کر رہے ہیں فلاح انسانیت فائونڈیشن رمضان المبارک میں تھرپارکر اور بلوچستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں 50 ہزار راشن پیک تقسیم کرے گی۔ اس مقصد کیلئے 10 کروڑ روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اسی طرح قبائلی علاقہ جات اور بلوچستان میں راشن تقسیم کیا جا رہا ہے۔

فلاح انسانیت فائونڈیشن کے ہزاروں امدادی رضا کار فراہمی راشن پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔ راشن کی تقسیم کا عمل شفاف بنانے کیلئے نادار و مستحق خاندانوں کی رجسٹریشن کی جا رہی ہے جن میں بیوگان اور یتامیٰ کو اولیت دی جا رہی ہے۔چیئرمین فلاح انسانیت فائونڈیشن حافظ عبد الرئوف نے مخیر حضرات سے بھی اپیل کی ہے کہ رمضان المبارک میں غرباء و مساکین کیلئے ایف آئی ایف کے فراہمی راشن پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ دیگر لوگوں کی طرح غرباء و مساکین بھی احسن طریقے سے سحرو افطار کر سکیں

FIF Food Supply

FIF Food Supply

۔فلاح انسانیت فائونڈیشن کے تمامتر امدادی کاموں کی تفصیلاتFIF.ORG.PKپر دیکھ جا سکتی ہیں اور مزید معلومات کے لئے فلاح انسانیت فائونڈیشن کے ترجمان سلمان شاہد03004455591پر رابطہ کیا سکتا ہے۔ انفاق فی سبیل اللہ کے مہینے رمضان میں صدقات دینا بہت زیادہ اجر کا سبب ہے اور غریب و مسکین لوگوں کیلئے خرچ کرنا عظیم صدقہ جاریہ ہے۔

تحریر : قرة العین ملک