اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کا کہنا ہے کہ ملک میں کہیں بھی جبری لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی جب کہ کے الیکٹرک کے 650 میگاواٹ فراہم کر رہے ہیں اگر اسے ٹیک اوور بھی کرنا پڑے تو یہ بھی کریں گے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ کی ذمہ دار پیپلزپارٹی ہے جس نے کے الیکٹرک کو پرائیوٹائز کرنے کے پرویز مشرف کے فیصلے کو توسیع دی جب کہ پرانے معاہدے کے تحت حکومت 650 میگاواٹ بجلی کے الیکٹرک کو فراہم کر رہی ہے تاہم طلب اور رسد کو برقراررکھنا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے اوراگر ہمیں کے الیکٹرک کو ٹیک اوور کرنا پڑا تو اس سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت ہے کہ کراچی پاکستان کا دل ہے اور دل کی دھڑکن کو جاری رکھنا ہے اس لئے کراچی کے عوام کے لئے سندھ حکومت کے واٹربورڈ کے واجب الادا ڈھائی ارب روپے بھی وفاقی حکومت نے ادا کئے تاکہ شہریوں کو پانی فراہم کیا جائے جب کہ کے الیکٹرک نے معاہدے کی تجدید نہیں کی اس کے باوجود اسے پرانے معاہدے کے تحت بغیر کٹوتی 650 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔
وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے 16 ہزار 300 میگاواٹ تک بجلی کی پیداوار بڑھائی اور اگر ملک کے کسی حصے میں ٹرانسفارمر خراب ہوتے ہیں تو اس میں 12 سے 14 گھنٹے اسے تبدیل کرنے میں لگتے ہیں جب کہ ملک بھر کے پونے 7 لاکھ ٹرانسفارمر کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں لوڈ منیجمنٹ خود صوبائی حکومت کرتی ہے اور ہماری حکومت کے خلاف جلوس نکال رہے ہیں۔