تحریر: کامران لاکھا سرائیکی دنیا دے ہر ملک وچ وسدے ہِن۔ ایں سانگے سرائیکی ہک انٹرنیشنل زبان ہے۔ ساری دنیا وچ وسݨ آلے سرائیکی سرائیکی کوں آپݨے آپݨے مُلک وچ تعلیمی زبان بݨاوݨ کیتے کوشش کرن۔ ایں گروپ وچ تساں سرائیکی زبان وچ سرائیکی لکھائی نال لکھو۔ اردو انگریزی اصلوں نہ لکھو۔ سرائیکی زبان دنیا کی ایک پرانی زبان ہے ۔یہ وسطی پاکستان میں بولی جاتی ہے ۔اس کے علاوہ یہ دنیا کے کئ اور ممالک میں بھی بولی جاتی ہے۔
یہ انڈو آریائی خاندان سے تعلق رکھتی ہے ۔لیکن اس کی بنیادوں میں قدیم افریقی زبان کے ساتھ منڈرای اور دراوڑ زبانوں کے اثرات بھی ہیں۔ اس زبان میں خصوصی طور پر چار درآمدی آوازیں ہیں جو سندھی کے علاوہ کسی دوسری ہند آریاءی زبان میں نہیں ملتیں سرائیکی علاقائی زبان کے طور پر طویل عرصے سے موجود تھی لیکن پاکستان میں اسے علیحدہ لسان کے طور پر 1981ء کی مردم شماری میں تسلیم کیا گیا۔
Multan
1818ء میں ملتان پر رنجیت سنگھ کے قبضے تک ریاست ملتان ایک خودمختار ریاست کے طور پر اپنی جداگانہ شناخت رکھتی تھی اور ملتان خطے کا ایک اہم علمی و تہذیبی مرکز سمجھا جاتا تھا سرائیکی تہذیب ھزاروں سال پرانی ھےاسی تہذیب کو ہی وادی سندہ کی تہذیب کہا جاتا سرائیکی زبان کا اثر اس خظے کی تمام زبانوں پر موجود ھے سندھ دریا اور اس کے معاون دریاوں پر مشتمل یہ خطہ ہمشہ ہی تہذیب وتمدن کا مرکز رھا جہاں آپ کو یہاں پر ہڑپہ جیسے شہروں کت کھنڈرات ملتے ہیں وہی پر آپ کو ملتان جیسا زندہ شہر بھی ملتا ھے جو بائبل اور نینیوا یا مصر کی تہذیب سے بھی پرانا شہر ھے جو آج بھی زندہ ھے
سرائیکی زبان تہذیب پر ١٨١٨ میں سکھ کے قبضے اور بعد میں انگریز کی سول انجیرنگ نے بہت برا اثر ڈالا ھے آج ہماری تہذیب کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ھے کہیں ہمیں ڄانگلی کہا جا رھا اور سرائیکی زبان اور ثقافت کو پنجابی کا حصہ قرار دینے کی کوشش کی جا رہی ھے ساتھ ساتھ سرائیکی قوم کو بد ترین آبادکاری کا سامنا ھے آئیے اس مشکل دور میں اپنی سرائیکی شناخت کو بچانے کے لیے متحد ہو جائیں اور ایک سرائیکی سوچ کو پھیلائیں اور سرائیکی زبان اور جغرافیہ کو بچائیں