کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے گرمی کے باعث اموات پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 1000 افراد کی موت کی تمام ذمہ داری حکومت اور کے الیکٹرک پر عائدہوتی ہے ،حکومت اور کے ای کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے ،ایک طرف گرمی کی شدت اور دوسری جانب پانی اور بجلی کے بحران اموات کا باعث بنے، حالت اضطرار میں روزہ نہ رکھنا بہتر ہے۔
شدت گرمی کے باعث جان کو خطرات لاحق ہوں تو روزہ افطار کرنااورجان بچاناضروری ہے۔جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے سندھ حکومت کی بے حسی کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہسپتالوں میں طبی سہولیات کابروقت فراہم نہ کیاجانا،لوگوں کی دادرسی کے بجائے انھیں دھکے دے کرنکالنا،ناقص طبی سہولیات کے باعث ہلاک ہونے والے لوگوںکے بارے میں غلط بیانی سے کام لیناافسوس ناک ہے۔
کراچی جسیے میگاسٹی میں شدیدگرمی کے باعث سیکڑوں اموات سے دنیابھرمیں ملک کا امیج متاثرہواہے،دیڑھ کروڑ کی آبادی میں صرف ایک مردہ خانہ ہے،جوحکومت کے لمحہ فکریہ ہے۔انھوں نے وفاقی حکومت سے بھی مطالبہ کیاکہ تمام ترملبہ کے الیکٹرک اورسندھ حکومت پرڈالنے کے بجائے اپنی ذمہ داریاں ادادکرتے ہوئے عوام کوریلیف فراہم کرے۔