اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزمان سے تفتیش کے لئے برطانیہ کو اجازت دے دی اور میٹروپولیٹن پولیس کی ٹیم پاکستان پہنچے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری کا قتل دیارغیرمیں ہوا اس لئے برطانوی حکومت اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے جب کہ ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں 3 اہم ملزمان حراست میں ہیں جن میں سے 2 اب بھی ایف سی کی حراست میں کوئٹہ میں موجود ہیں جنہیں اسلام آباد لایا جائے گا
تاکہ میٹروپولیٹن پولیس نے ملزمان سے جو تفتیش کرنی ہے وہ اسلام آباد میں کی جائے اور یہ تفتیش آئندہ چند روز میں شروع ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضمانت دیتا ہوں کہ عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش بالکل غیرجانبدارہوگی اور اس کیس کو ایم کیو ایم سے نہ جوڑا جائے کیوں کہ ایم کیو ایم کی اعلی قیادت کی جانب سے کئی باریہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹرعمران فاروق کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس میں برطانوی اداروں کی معاونت ہماری ذمے داری ہے اور برطانوی پولیس زیرحراست ملزمان سے براہ راست انٹرویو کریں گی یا تفتیش کے دوران ہمارے لوگ بھی اس میں شامل ہوں گے اس کا فیصلہ بعد میں ہوگا جب کہ اس حوالے سے جے آئی ٹی بنے گی جو تفتیش مکمل کرکے برطانوی پولیس سے تبادلہ کرے گی۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کے فوج سے متعلق بیان پر چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے قوم کے سامنے کسی ادارے کا نہیں بلکہ اپنا مذاق اڑایا ہے اور ان کے بیان کے بعد جو وضاحتیں سامنے آرہی ہیں وہ اس سے بھی بڑا مذاق ہے اس لئے انہیں اپنے بیان کی براہ راست وضاحت کرنی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ آصف زرداری کو ایسی تقریر نہیں کرنی چاہیئے تھی جس کی وضاحتیں دینا پڑیں اور پارٹی قائدین کو اس قسم کی تقریر نہیں کرنی چاہئے جب کہ انہوں نے اس موقع پر شعر بھی پڑھا ؛ جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پرظفر آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہیئے