لاہور (24 جون 2015ئ) اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر حفیظ نے کہا کہ جامعہ کشمیر کی حالت زمانہ قدیم کے کھنڈرات کا نمونہ پیش کر رہی ہے، مجاور حکومت اپنے اکائونٹس میں اضافے ہی میں مصروف ہے طلبہ سے کوئی غرض ہے نہ ہی تعلیم کی طرف دھیان دیا جارہا ہے۔ تعلیمی اداروں کو ہڑپہ کے کھنڈرات میں تبدیل ہونے سے روکا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر یونیورسٹی کے دورے اور مظفر آباد میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مظفر آباد آزاد کشمیر کا دارالحکومت اور تعلیمی مرکز ہے۔ یہاں پر طلبہ کے لئے تعلیمی اداروںکی عمارتیں ہیں اور نہ ہی ہاسٹلز ، اس کے باوجود طلبہ کی جانب سے تعلیمی میدان میں کارکردگی لائق تحسین ہے۔تعلیمی اداروں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے جہاں جانوروں کو نہیں باندھا جاتا وہاں کلاسز لگائی جا رہی ہیں۔آزاد کشمیر میں میڈیکل کالجز تو قائم کردئے ہیں مگر انہیں ایک وفاق کے تحت کیا جائے ۔
اور میڈیکل یونیورسٹی کے ساتھ ان کا الحاق کیا جائے زبیر حفیظ نے مزید کہا کہ مظفرآباد میں ایم ایل اے ہاسٹلز کو لاکھوں روپے جاری کئے جاتے ہیں مگر طلبہ و طالبات انتہائی بری اور مہنگی رہائشیں اختیار کرنے پر مجبور ہیں ، زلزلہ زدہ علاقوں میں عالمی اداروں اور وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز جاری کئے گئے مگر انہیں مجاور حکومت اور غازیوں کی حکومت ہڑپ کرگئی تعلیمی شعبے کا نظر انداز کرنا قوم اور ملک کے ساتھ ظلم اور ناانصافی ہے۔