کراچی (جیوڈیسک) رینجرز اور قومی احتساب بیورو کی جانب سے کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کے بعد افسران نے راہ فرار اختیار کرلی اور اب ایڈمنسٹریٹر کراچی بھی ڈیوٹی چھوڑ کر بیرون ملک فرار ہوگئے۔
رینجرز کی جانب سے کارروائی کے بعد ایڈمنسٹریٹر کراچی ثاقب احمد سومرو خاموشی سے جرمنی فرارہوگئے اور عملی طور پر شہرقائد بغیر کسی انتظامی سربراہ کے چل رہا ہے جب کہ کے ایم سی کا نظام درہم برہم ہوکررہ گیا۔
انتظامی طور پرمفلوج شہرقائد کے کئی دفاتر کو تالے لگ گئے اور کرپٹ افسران یا تو روپوش ہوگئے ہیں یا بیرون ملک فرارہوچکے ہیں۔ دوسری جانب ایڈمنسٹریٹر کراچی کی عدم موجودگی کی صورت میں کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی کو ایڈمنسٹریٹرکراچی کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نیشنل ایکش پلان کے تحت کراچی میں جاری دہشت گردوں کے خلاف جاری رینجرز آپریشن کے دائرے کو بظاہرصوبائی حکومت کی سطح پرمبینہ بدعنوانیوں تک وسیع کردیا گیا ہے جب کہ قومی احتساب بیورو نے بھی بدعنوانی کے الزام میں 4 افسران کا عدالت سے ریمانڈ حاصل کررکھا ہے۔
اسی کے پیش نظرصوبائی وزیر علی مردان شاہ، سابق وزیر تعلیم پیرمظہرالحق، سیکریٹری اطلاعات ذوالفقار شاہلوانی اور ڈائریکٹر منصور راجپوت نے عدالتوں سے حفاظتی ضمانت حاصل کر لی ہے۔