تحریر : امتیاز علی شاکر راقم اس لائق نہیں کہ سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت یا شان بیان کرے ۔آج بمطابق حکم پیرومرشد سیدعرفان احمد شاہ المعروف نانگامست میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان بیان کرنے کی ادنیٰ سی کوشش کرنے جارہاہوں ۔پیرومرشد سیدعرفان احمد شاہ المعروف نانگامست ہرماہ چاند کے دوسرے اتوارکے دن آستانہ عالیہ حضرت خواجہ اُویس قرنی پیرووالاروڈ نزد جناں والی مسجد قصورپرعظیم الشان محفل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اہتمام کرتے ہیں جس میں ملک بھر سے علماء کرام اور نعت خواں حضرات شرکت کرتے ہیں۔یوں درویش جس محفل میں موجود روحانیت کے دروازے کھول دیتا پھر بھی آستانہ حضرت خواجہ اُویس قرنی پر ہونے والی محفل میں شامل ہونی والی مخلوق انتہاء درجہ سکون حاصل کرتی ہے۔
یہان مخلوق کا لفظ اس لئے استعمال کررہا ہوں کہ پیرومرشِد کے پاس صرف انسان ہی نہیں بلکہ دوسری مخلوقات بھی فیض پانے آتی ہے ۔ماہ رمضان المبار ک کے مہینے میں یہ مپروگرام 28جون 10رمضان المبارک بروزاتوارنماز عصر تامغرب ہوگا ہرسال کی طرح اس سال بھی پیرومرشِد5جولائی کو عمرہ اورمسجد نبوی میں اعتکاف کی سعادت حاصل کرنے کیلئے سعودی عرب روانہ ہوں گے جہاں وہ سودی نظام کے خاتمے،اُمت مسلمہ کی کامیابی وکامرانی اور خاص طور پرپاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی دُعافرمائیں گے۔
اس روح پرور محفل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں باربارشمولیت اور پیرومرشِد کی تربیت میں بہت قلیل وقت گزارنے پرآج یہ سعادت نصیب ہورہی ہے کہ دنیاکے مختلف موضوعات پر فضول قسم کے تجزیے کرنے کے بعد شان میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیان کررہاہوں۔دعاگوہوں کہ اللہ تعالیٰ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں خوبصورت الفاظ ،ادب و احترام اور محبت کے ساتھ بیان کرنے کی توفیق عطافرمائے اور غلطی کوتاہی کومعاف فرمائے ۔ ”میلاد’کے معنی ہیں: ولادت کا وقت یا عظیم الشان ولادت’ مولد کے معنی بھی ولادت کا وقت ہے۔ اہل ا سلام کے مطابق میلاد یا مولد سے مراد سرکاردوعالم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت با سعادت ہے۔
Muhammad PBUH
محفل میلاد یا جلسہ میلاد یا میلاد کانفرنس سے مراد ایسا روح پرور اجتماع ہے جس میںسرکارِ مدینہ سرورقلب وسینہ حضرت محمدۖ کی ولادت طیبہ کے زمانے میں ظاہر ہونے والے بابرکت اوررحمتوں بھرے واقعات کا تذکرہ کرکے برکات حاصل کی جائیں۔ اللہ تعالیٰ نے سورة مریم میں حضرت عیسیٰ علیہ سلام اور سورة قصص میں حضرت موسیٰ علیہ سلام کی ولادت اور ولادت کے وقت ان انبیاء کرام کی ظاہر ہونے والی عظمتوں اور شانوں کا ذکر کیا ہے۔ اسی طرح علماء اکرام کے مطابق سنت رسول، سنت صحابہ و اہل بیت اور سنت سلف صالحین سے بھی ذکر میلاد ثابت ہے۔میلاد شریف کے بے شمار فائدے اور برکات ہیں۔ جن میں ذکر انبیاء سے ایمان مضبوط ہوتا ہے اور قلب میںسکون پیداہوتا ہے۔ قرآن مجید کے گیارہویں پارہ سورة یونس آیت نمبر 58میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ”آپ فرمادیں اللہ تعالیٰ کے فضل ورحمت کے ساتھ پس اسی پر وہ (اہل ایمان) خوش ہوں۔ یہ خوشی اس (دولت) سے بہتر ہے جو وہ جمع کرتے ہیں۔ معلوم ہوا اللہ تعالیٰ اپنے فضل ورحمت پرمخلوق کو خوشی منانے کا حکم دیتا ہے۔
حضور اکرم جوتمام جہانوں،تمام زمانوں اور تمام مخلوقات پر اللہ تعالیٰ کی سب سے عظیم الشان رحمت ہیں لہٰذاآپۖ کی آمد کی خوشی میں جشن منانا چاہئے ۔ میلادمصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مناکر اللہ تعالیٰ کے عظیم احسان پر خوشی اورشکرکااظہار نہ صرف کرناچاہئے بلکہ کرتے ہی رہناچاہئے ۔ کفار کے پاس فحش میڈیا بُرائی اوربے راہ روی پھیلانے کاجبکہ اُمت مسلمہ کے پاس میلاد شریف معاشرتی اصلاح،انسانی فلاح وبہبود ،نیکی کی دعوت اور بُرائی سے ممانت کا بہترین ذریعہ ہے، کیونکہ میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پروگراموں میں فضائل نبوی اور سیر ت مصطفی کا تذکرہ انتہائی خلوص،محبت اور اخترام کے ساتھ ہوتا ہے ہم جانتے ہیں کہ انسانیت کی بھلائی اسی میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت مبارکہ پر عمل کیاجائے۔شمع مصطفی کے پروانوں کیلئے یہ خوشی سب سے بڑی ہے کہ میلاد شریف سے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت و عقیدت کا اظہار ہوتا ہے۔
محفل میلاد میں قرآن مجید کی تلاوت بھی ہوتی ہے اور نعت خوانی بھی ۔نعت خوانی کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پسند فرمایا ہے،نعت خوانوں کونہ صرف اپنی دعائوں سے نوازا بلکہ ایک نعت گو صحابی حضرت کعب بن زھیر سلمی رضی اللہ عنہ کو اپنی چادر مبارک بھی عطا فرمائی۔ جس سے مسلمان سات صدیوں سے زائد عرصہ تک برکات حاصل کرتے رہے ۔ میلا د شریف میں کثر ت کے ساتھ نعت خوانی ہوتی ہے، اور یہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بار گاہ سے انعامات کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔