کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) شدید ترین گرمی اور لوڈ شیڈنگ کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ دار صرف کے الیکٹرک ہی نہیں بلکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں بھی ہیں کیونکہ وفاقی حکومت نے توانائی بحران کے خاتمے کیلئے سنجیدہ ومو ¿ثر اقدامات کی بجائے کئی ممالک اور نجی کمپنیوں سے پاور سیکٹر میں معاہدوں ‘ پاور جنریشن کے نئے یونٹس لگانے اور ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی جھوٹی خوشخبریاں عوام کو سناکر مسلسل دھوکے میں مبتلا رکھا۔
جبکہ صوبائی حکومت نے بھی پانی و بجلی بحران پر توجہ دینے کی بجائے سب ٹھیک ہے کا راگ الاپتی رہی ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ موسم کی شدت ‘ گرمی اور حبس یقینا قدرتی امر ہے جس سے انکارممکن نہیں لیکن اگر کے الیکٹرک لوڈ شیڈنگ نہ کرتی ‘ صوبائی حکومت پانی و بجلی بحران پر توجہ دیتی اور عوام کو پانی و بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جاتی۔
اور وفاقی حکومت جھوٹے دعووں سے عوام کو گمراہ کرنے کی بجائے حقیقی معنوں میں بجلی پیدا کرنے کے اقدامات کرتی یا پھرگرمی کی شدت کا اندازہ کرتے ہی کراچی میں مصنوعی بارش کردی جاتی تو اس قدر ہلاکتیں نہ ہوتیں اسلئے کراچی میں ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ دار کے الیکٹرک ‘ صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت تینوں ہیں اور تینوں ہی کے خلاف مرنے والوں کے قتل کے علاوہ بیڈ گورننس ‘ نا اہلی ‘ناقص حکمت عملی اور غفلت کے ساتھ دانستہ عوام کو موت کے منہ میں دھکیلنے کی مقدمات درج ہونے چاہئیں۔