کراچی کی خبریں 28/06/2015

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کو اندرونی و بیرونی دشمنوں سے محفوظ اور ملک و قوم کی سلامتی کو یقینی بنانا افواج پاکستان کی ذمہ داری و فریضہ ہے جسے اس نے ہمیشہ احسن طریقے سے نبھانے کی اعلیٰ ترین مثالیں قائم کی ہیں یہی وجہ ہے کہ عوام کو یقین ہے کہ ملک وقوم کو دہشتگردی کے عفریت سے نجات بھی صرف افواج پاکستان ہی دلاسکتی ہیں۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ افواج پاکستان عوام کے اس یقین پر جانیں نچاور اور قربانیوں کی لازوال داستانیں لکھتے ہوئے آپریشن ضرب عضب کے ذریعے ملک و قوم کو دہشتگردی سے نجات دلانے کیلئے مجتہد ہیں مگر سوال یہ ہے کہ عوام سے ووٹوں کے حصول کیلئے جھوٹے وعدے کرنا ‘ پرفریب نعروں سے عوام کو بے وقوف بنانا ‘ حقائق کے منافی اعدادوشمار کے ذریعے عوام کی جانوں سے کھیلنا ‘اختیارات سے تجاوز و اختیارات کا ناجائز استعمال ‘ قومی وسائل اور سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ ‘ فنڈز کی خرد برد ‘ کمیشن خوری‘ بیرونی قرضوں اور قومی خزانے کا غلط استعمال ‘ اقربا پروری‘ سفارش ‘ نوکریوں کی فروختگی ‘ تقرر و تبادلوں کیلئے رشوت وصولی ‘ سیاسی مفادات کیلئے عوامی و قومی مفادات کو زک پہنچانا اور سرکاری ونجی اراضی پر قبضے کے ساتھ جرائم پیشہ عناصر کی مالی معاونت اور ان کی سیاسی و حکومتی سرپرستی جیسے عوامی و قومی مفاد کے منافی اقدامات کیا دہشتگردی نہیں ہیں اور اس قسم کی دہشتگردی سے قوم کو نجات دلانا کس کا فریضہ ہے ۔ یہ وہ سوال ہے جو قوم جنرل شریف سے پوچھ رہی ہے کیونکہ اب پانی قوم کے سر سے اونچا ہوچکا ہے اور اس کیلئے سانس لینا بھی دوبھر ہورہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )اُصول قدرت ہے کہ موسم گرما میں گلیشیئرز پگھلتے اور ہیں اور پانی میدانی علاقوں سے گزرتاہوا سمندر میں جاگرتا ہے اور کراچی ایک ساحلی شہر ہے اس کے باوجود کراچی میںجون کے مہینے اور شدت کی اس گرمی میں پانی کا بحران اور عوام کا پانی کیلئے ترسنا ‘ تڑپنا اور مارے مارے پھرنا عوام کیخلاف منافقوں اور زر پرستوں کی سازش کا ثبوت ہے ۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی المعروف سورٹھ ویر نے کراچی میں پانی بحران کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پاکستان کی مصروف ترین بندرگاہ ہی نہیں بلکہ تجارتی و صنعتی شہر ہونے کی وجہ سے پاکستان کا معاشی حب بھی ہے اور اس شہر کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کیلئے مختص فنڈز روکنا اس شہر کو ہی نہیں بلکہ پاکستان کی معیشت کو بھی برباد کرنے کے مترادف ہے جو کسی طور حب الوطنی نہیں کہلائی جاسکتی اسلئے کراچی کو پانی بحران سے نکالنے کیلئے K-4منصوبے کی جلد از جلد تکمیل اور اس منصوبے کیلئے مختص فنڈز کی وفاق و صوبے کی جانب سے فراہمی لازم ہے بصورت دیگر اس میں تاخیر یا حیل و حجت کراچی دشمنی تصور کی جائے گی اور چونکہ کراچی منی پاکستان ہے اسلئے کراچی کا دشمن پاکستان کا دوست یا محب وطن پاکستانی کبھی نہیں ہوسکتا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )تھر میں خوراک کی قلت سے سینکڑوں معصوم ہلاکتیں ‘ کراچی میں گرمی ولوڈشیڈنگ سے ہزاروں اموات’ کہیںطبی سہولیات اور دواؤں کی عدم دستیابی عوام سے سانسیں چھین رہی ہے اور کہیں جعلی پولیس مقابلوں میں عوام کے بچے مارے جارہے ہیں ‘ مہنگائی نے عوام سے دووقت کی روٹی چھین لی ہے اور بیروزگاری نوجوانوں کو جرائم پر اکسارہی ہے توناانصافی و استحصال سے دہشتگردی و عسکریت پسندی بڑھ رہی ہے اسلئے اب عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ اسی طرح اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھاتے رہنا ہے یا اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے استحصالیوں’ ظالموں ‘ لٹیروں اور روایتی سیاستدانوں سے نجات حاصل کرنی ہے ۔ پاکستان راجونی اتحاد کے رہنما امیر سولنگی نے میمن ‘ گجراتی ‘ کاٹھیاواڑی ‘کچھی’ اسماعیلی’کھتری ‘ بروہی ‘ بلوچ ‘ سومرو اور دیگر برادریوں سے متحدہ ومنظم ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عوام برادریوں کی سطح پر متحدہ و منظم ہوجائیں اورعوام دشمن سیاسی جماعتوں کو ووٹ دینے کی بجائے اپنی ہی برادری کے تعلیم یافتہ’ دیانتدار ‘ باصلاحیت ‘ با اعتبار اور مخلص نوجوانوں کو گے لاکر انتخاب لڑائیں اور اپنے ووٹ کی قوت سے اپنے حقیقی نمائندوں کو اسمبلیوں تک پہنچائیں تو انہیں ظلم و استحصال اور مسائل و مصائب سے نجات حاصل ہوسکتی ہے ۔