کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) رمضان بازاروں میں صارفین کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا ہے۔ رمضان بازاروں میں حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے ضائع کیئے جارہے ہیں۔ یہ بات مخدوم قمر الزمان قریشی سماجی کارکن نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ بازار میں لگائی گئی 10 دکانوں پر سکیورٹی انتظامات ، ٹی ایم اے ، محکمہ مال ، مارکیٹ کمیٹی ، محکمہ زراعت کا عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ اور پھر ہر روز کوئی افیسر ڈی پی او ، ڈی سی او ، اے سی ، تحصیلدار دورے پر کر رہے ہیں جس پر حکومت کا کروڑوں روپیہ ضائع ہو رہا ہے جبکہ ریلیف نہ ملنے کے برابر ہے۔ رمضان بازاروں میں یا یوٹیلیٹی سٹور پر ملنے والی 2 کلو چینی یا پھر گھی کے نرخوں میں کمی ہوئی ہے باقی کسی چیز میں کمی نہ کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر روز پروٹوکول کے نام پر غریب عوام کو ذلیل و خوار کیا جاتا ہے۔ اتنی پویس اور سکیورٹی کے باعث عام آدمی بازار میں جانے سے گریز کرتا ہے اور باہر سے ہی اپنی خریداری کر کے چلا جاتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) کروڑ شہر کے اکثر وارڈوں میں سٹریٹ لائٹ غائب خصوصاً تراویح اور نماز فجر کیلئے مساجد میں جانے والے نمازیوں کو سخت دشواری کا سامنا۔ دوسری جانب مساجد والی گلیوں میں اندھیرا چھا جانے سے کسی بھی واردات کے رونما ہونے کا خدشہ۔ انجمن تاجران کے صدر طارق محمود پہاڑ اور کروڑ لعل عیسن کے شہریوں کا ٹی ایم او کروڑ سے سٹریٹ لائٹ لگانے کا مطالبہ۔ تفصیل کے مطابق کروڑ لعل عیسن کے وارڈ نمبر 9,10,11 سمیت دیگر وارڈز میں کافی عرصہ سے سٹریٹ لائٹ بند ہیں۔ خصوصاً تراویح اور نماز فجر کیلئے مساجد میں جانے والے نمازیوں کو سخت دشواری کا سامنا۔ دوسری جانب مساجد والی گلیوں میں اندھیرا چھا جانے سے کسی بھی واردات کے رونما ہونے کا خدشہ ہے۔ ٹی ایم اے رمضان بازار کے علاوہ شہر میں توجہ نہیں دے رہی۔ مساجد کے قریب گلیوںمیں اندھیرے کے باعث کسی بھی واردات کے رونما ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ مساجد ڈیوٹی پر معمور اہلکار ڈیوٹی دینے کی بجائے کرسیوں پر بیٹھ کر چلے جاتے ہیں۔ کسی اجنبی کو آنے جانے کیلئے چیک نہیں کیا جاتا۔ انجمن تاجران کے صدر طارق محمود پہاڑ اور شہریوں نے ٹی ایم او سے مطالبہ کیا ہے کہ سٹریٹ لائٹ کے نظام کو فی الفور بحال کیا جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) بس اسٹینڈ کروڑ میں دکانوں 20 اور 21 کے درمیان 16 فٹ کی شاہرائے عام گلی کو ایک شخص نے جنگلہ اور سلیپ بنوا کر بند کر دیا۔ جس سے لوگوں کو آمدورفت اور ملحقہ دکانداروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دکانداروں محمد کامران خان ، بشیر یعقوب ، سیف اللہ ، تسلیم شاہ ، ظفر اقبال ، محمد رفیق ، محمد عمران و دیگر نے ٹی ایم او کروڑ کو تحریری درخواست میں مطالبہ کیا کہ شاہرائے عام گلی پر فی الفور قبضہ ختم کروایا جائے جس پر ٹی ایم او کروڑ نے سب انجینئر سے رپورٹ طلب کر لی۔ سب انجینئر نے موقع دیکھ کر رپورٹ لکھ دی جس میں ایک تھڑا اور جنگلہ نصب کیا جانا ثابت ہو گیا ہے۔ سب انجینئر نے لکھا کہ رکاوٹ سے راہ گیروں اور قریبی دکانداروں کو واقع ہی دشواری لاحق ہے۔ عثمان فوٹو سٹیٹ کے مالک حمید شہزاد کی جانب سے کی گئی ناجائز تجاوزات کو ختم عوام الناس کو بہتر سروسز فراہم کرنے کیلئے ختم کیا جانا ضروری ہے۔ اب انجینئر نے مقامی کلرک وارث شاہ کو نوٹس ایشو کرنے اور قبضہ ختم کروانے کیلئے احکامات جاری کر دیئے لیکن وارث شاہ کی جانب سے تجاوزات ختم نہ کروائیں گئیں۔ مقامی دکانداروں نے ٹی ایم او کروڑ سے مطالبہ میں کہا کہ تجاوزات فی الفور ختم کروائی جائیں۔