کراچی (جیوڈیسک) رابطہ کمیٹی نے الزام لگایا ہے کہ متحدہ کی افطار پارٹی کے دوران کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، رہنماؤں کا کہنا تھا خدمت خلق فاؤنڈیشن کے رضاکاروں کو رمضان میں فلاحی کاموں سے روکا جا رہا ہے۔
نائن زیرو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کے رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ رینجرز نے کارکنوں کو گرفتار کیا ، کوئی بھی ثابت نہیں کرسکتا کہ افطار پارٹی میں چندہ جمع کیا جا رہا تھا ، ان کا کہنا تھا ایم کیو ایم کے ساتھ غیر مناسب رویہ نقصان دہ ثابت ہوگا ، خالد مقبول نے کہا گلبہار کے علاقے سے گرفتار افراد میں ایم پی ایز بھی شامل تھے ، ایک ہفتے کے دوران تین سیکٹر انچارجز سمیت پچیس کارکنان کو بلا جواز حراست میں لیا گیا۔
رکن قومی اسمبلی سفیان یوسف نے کہا چھاپے کے دوران 16 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور انہیں بھی دھکے دیئے گئے ۔ خالد مقبول نے کہا کراچی آپریشن کی درست سمت پر نگاہ رکھنا وزیر اعظم کی ذمہ داری تھی ایم کیو ایم کو ایسے ہتھکنڈوں سے ختم نہیں کیا جاسکتا ، مستحق افراد کے لیے متحدہ اور خدمت خلق فاؤنڈیشن اپنا کام جاری رکھے گی ۔ انہوں نے چیف جسٹس اور آرمی چیف سے کارکنوں کو انصاف فراہم کرنے کی اپیل بھی کی۔