لندن (جیوڈیسک) ترش پھل اور انکے جوس جہاں مزے دار ہو تے ہیں وہیں زکام وغیرہ کی روک تھام کے لیے ترش پھلوں کی افادیت سے سب ہی اچھی طرح آگاہ ہیں لیکن جدید تحقیق کے مطابق ترش پھلوں کا مسلسل استعمال جلد کے مہلک ترین کینسر میلانوما کے خطرے میں اضافہ کرتا ہے۔
کینسرسے متعلق بین الاقوامی جریدے ’’کلینکل اونکولوجی جرنل‘‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق امریکا کی براؤن یونیورسٹی کے شعبہ ڈرماٹولوجی سے منسلک ماہرین نے 1984 سے 2010 کے درمیان ایک لاکھ 5 ہزار سے زائد افراد کی روز مرہ معمولات اوران کی غذا کا تجزیہ کیا۔ تحقیق کے دوران یہ انکشاف سامنے آیا کہ وہ لوگ جو سنترے یا چکوترے کوغیر ضروری طورپراپنی غذا میں بہت زیادہ شامل رکھتے ہیں، انھیں سورج کی روشنی میں طویل وقت گزارنے سے گریزکرنا چاہیئے کیونکہ ایسا کرنے سے ان میں جلد کے موذی کینسرمیلانوما میں مبتلا ہونے کے خطرات 36 فی صد تک بڑھ جاتے ہیں۔
تحقیق میں شامل سائنسدان شاوائے وو کا کہنا ہے کہ ترش پھلوں کا یہ اثر ان میں موجود ممکنہ طورپر’فیوروکیومرنس’ نامی زہریلے نامیاتی مرکبات کی وجہ سے تھا،جوجلد کو سورج کے لیے اورخاص طورپربالائے بنفشی شعاؤں کے لیے حساس بناتے ہیں، اس کے نتیجے میں چہرے کی رنگت خراب ہونے اوردھوپ سے جلد کے جھلسنے کے خطرے میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس کے باوجود ہم اس وقت ہم لوگوں کو ترش پھلوں کے استعمال میں کمی کرنے کا مشورہ نہیں دیں گے لیکن جو لوگ اکثر سنترے کا جوس پیتے اور چکوترا کھاتے ہیں انھیں سورج کی روشنی میں طویل وقت گزارنے سےگریز کرنا چاہیئے اور وہ اپنی غذا میں پھل اور جوس کے ایک سے زیادہ ذرائع کا استعمال کریں۔