کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے مذہبی امور ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو نے وفد کے ہمراہ بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ کا دورہ کیا اور جامعہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم سے تفصیلی ملاقات۔اس موقع پر جامعہ بنوریہ کے ایڈمنسٹریٹر مولانا غلام رسول، مولانا عبدالحمید، مفتی سیف اللہ جمیل، مولانا محمد یار ربانی سمیت دیگر اساتذہ کرام بھی موجود تھے۔
اس موقع پر مفتی محمد نعیم نے مدارس کے حوالے سے ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو کو بریفنگ دی اور انہیں مدارس کو درپیش مسائل اور حالات سے آگاہ کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر ملکی طلبہ کے ویزوں اورایکسٹنشن ویزو پر عائد پابندی کے خاتمہ کے سلسلے میں وفاقی حکومت کے ذریعے سے تعاون کریں ، اس موقع پر ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو نے یقین دھانی کرائی کہ وہ مدارس کے جائز مطالبات کے حوالے وفاقی اور صوبائی گورنمنٹ سے بات کریں گے اور جلد مسائل حل کرلیے جائیں گے غیر ملکی طلبہ کے ویزوں کی ایکسٹنشن کا مسئلہ حل ہونا چاہیے ،ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے میڈیا کے نمائندوںکو ملاقات کے حوالے سے بریفنگ بھی دی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ عالمیہ رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مدارس کوئی نو گو ایریاز نہیں بلکہ ہر وقت دروازے کھلے ہیں جو آئے مدارس کو دیکھے سمجھے۔
اگر کسی مدرسہ میں بھی کسی قسم کا کوئی بھی مجرم ہو تو ہمیں بتایا جائے ہم اسے قانون کے حوالے کریں گے ،انہوںنے کہاکہ مدارس سے دہشت گردی کو منسلک کرکے بدنام کیاجارہاہے مدارس کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں بلکہ مدارس خالص تعلیمی ادارے ہیں جو بے لوث ہوکر خدمات انجام دے رہے ہیں ، انہوںنے کہاکہ جنرل (ر) مشرف نے اپنے دور حکومت میں مدارس کے غیر ملکی طلبہ کے ویزوں پر پابندی عائد کرکے ہزاروں پاکستانی مدارس میں تعلیم کی خواہش رکھنے والے غیر ملکی طلبہ کو تعلیم سے محروم کیا وہ پابندی تاحال برقرار ہے ہم حکومت سے بارہامطالبہ کرچکے ہیںیہ پابندی ختم کی جائے، انہوںنے کہاکہ 7سال سے پیپلزپارٹی کی حکومت ہے کسی وزیر کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ مدارس کا دورہ کرے ان طلبہ کوجانے یہ کیاچاہتے ہیں دیکھیں کیا کررہے ہیں ، ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو پیپلزپارٹی کے واحد رہنماء ہیں جوجامعہ بنوریہ عالمیہ کے دورے کیلئے آئے ہیں ہم ان کے مشکور ہیں ،انہوںنے کہاکہ مدارس کے غیر ملکی طلبہ کے ویزوں کی ایکسٹنشن کا مسلئہ اور معادلہ کے اسناد کے حوالے سے مسائل ہیں جو فوری حل طلب ہیں ، تمام مدارس رجسٹرڈ ہیں کوئی بھی غیر رجسٹرڈ مدرسہ نہیں مدارس دینی علوم کے ساتھ دنیاوی علوم سے بھی روشناس کرارہے ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عبدالقیوم سومرو نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مدارس خالص تعلیمی ادارے ہیں ان کو دہشت گردی سے جوڑنا نامناسب عمل ہے، سندھ گورنمنٹ یا پیپلزپارٹی کی کبھی یہ سوچ نہیں رہی ہے کہ وہمدارس کے خلاف ہے یا مدارس کے خلاف کام کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ،ہم سمجھتے ہیں مدارس قومی ادارے ہیں اور لوگوں کو دین کی تعلیم سے روشناس کرارہے ہیں،مدارس جس چیز کی تعلیم دے رہے ہیں اس کی اہمیت دونوں جہانوں میں ہے۔
مدارس کے حوالے ہمارا موقف واضح ہے، ہم سمجھتے ہیں مدارس کا دہشت گردی سے نہ کوئی تعلق ہے اور نہ مدارس دہشت گردی کا سبب ہیں بلکہ مدارس صرف تعلیمی ادارے ہیں جو بے لوث ہوکر مخیر حضرات کے تعاون سے چل رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ میرے لیے اعزاز کی بات میں میں معروف علمی درسگاہ جامعہ بنوریہ میں آیا اور اس کے رئیس سے ملاقات کی،جامعہ بنوریہ عالمیہ کی تعلیمی خدمات کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ،مفتی محمدنعیم صاحب نے مدارس کے مسائل اور مشکلات کے حوالے سے جتنی بھی باتیں رکھیں غیر ملکی طلبہ کے ویزوں اور ایکسٹنشن ویزوں کے حوالے سے جو مطالبات سامنے رکھے ہیں میں وعدہ کرتاہوں کہ پوری توجہ سے ان مسائل کے حل کے لیے کوشش کرونگا ،انہوںنے کہاکہ میں تمام مدارس کا دورہ کررہاہوں اور مدارس کے جائز مطالبات پرمدارس کو مکمل سپورٹ کرونگا،ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو نے مزید کہاکہ سندھ حکومت نے وفاق کی پالیسیوں کو برقراررکھتے ہوئے پانچ نکاتی ایجنڈا تیارکیاہے جس کے تحت غیر رجسٹرڈ مدارس کورجسٹرڈ کیا جائے گا، جو مدارس رجسٹرڈ نہیں ہیں ان کو ٹائم دیا جائے گا، مدارس فلاحی ادارے ہیں جو عوام الناس کے تعاون سے چلتے ہیں تو ان کے اخراجات اور انکم ان کا ریکارڈ آڈٹ کیاجائے گا، مدارس کے نصاب میں جدید علوم بھی شامل کرنے پر توجہ دی جائے گی ، طلبہ کی ایڈنٹیفکیشن کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں گے ، جمعہ کے خطابات میں فرقہ وارانہ تقریر یاکسی فرقہ کی مخالفت سے روکنے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ آخر میں مفتی محمد نعیم نے معزز مہمان کو تفسیر روح القران کا ہدیہ پیش کیا۔