مچھروں سے الرجی

Mosquito

Mosquito

تحریر : شاہد شکیل
موسم گرما میں مچھراکثر رات کے اندھیرے میں اٹیک کرتے ہیں ڈنک مارتے ،خون چوستے اور راتوں کی نیند حرام کرتے ہیںموسم کے ساتھ ساتھ ان کی تعداد میں اضافہ بھی ہوتا رہتا ہے،ان کے ڈنک انسان کو بے چین اور نیند خراب کرنے تک محدود نہیں بلکہ کئی افراد الرجی کا شکار بھی ہو جاتے ہیں،سب جانتے ہیں کہ مچھر ڈنک مار اور خون چوس کر اڑ جاتے ہیں اور جسم کے ڈنک زدہ حصے میں کھجلی چھوڑ جاتے ہیں۔

لیکن اس وقت تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے اور جسم پر سرخ نشان ابھر نا شروع ہوجاتا ہے ایسے نشان عام طور پر تین سے پانچ ملی میٹر تک ہوتے ہیںجو شدید خارش کا باعث بنتے ہیںمزید خارش یا کھجلی کرنے سے ڈنک زدہ جگہ سرخ رنگت میں ڈھل جاتی اور اکثر زخم کی صورت میں اس کے اندر پانی اور پیپ ٹائپ کا مواد پیدا ہو جاتا ہے۔

جو متاثر افراد کے لئے بہت پریشان کن ہوتا ہے، عام مچھروں کی الرجی زیادہ خطرناک نہیں جتنی کے دیگر زہریلے انسیکٹس کے کاٹنے سے لاعلاج الرجی ،بیماری اور حتیٰ کہ موت تک واقع ہو سکتی ہے۔

Allergy

Allergy

موسم گرما کے عام مچھروں کے ڈسنے سے حساس افراد بخار ، سانس میں روکاوٹ یا قے کرنے کی تکالیف میں مبتلا ہو جاتے ہیںان حالات میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔مچھروں کے اٹیک سے بچاؤ کے لئے سکن کریم کا استعمال لازمی ہے تاکہ وہ جسم کے کسی حصے پر اٹیک ہی نہ کر سکیں۔ انسانی جسم سے ابھرنے والی مختلف اقسام کی خوشبو مثلاً پرفیوم اور پسینے کی بدبو مچھروں کو اٹیک کرنے کے مواقع پیدا کرتی ہے،

ماہرین کا کہنا ہے ہمیشہ موسم گرما میں ہلکے پھلکے نائٹ ڈریس اور ممکنہ کوشش کی جائے کہ جسم کو چادر وغیرہ سے ڈھانپ کر سونے سے قبل کریم کا استعمال کیا جائے جس سے نہ صرف جلد محفوظ رہتی ہے۔

بلکہ مچھروں سے دور رکھتی اور آپ پر سکون اور آرام سے سو سکتے ہیںبدیگر صورت الرجی میں مبتلا ہونے کے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

Shahid Shakil

Shahid Shakil

تحریر : شاہد شکیل

Mosquito

Mosquito