اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ ماضی میں این جی اوز کے لبادے میں ہزاروں لوگ آئے جنہوں نے درجنوں دفاتر کھولے اور وہ ملک دشمنی میں ملوث رہے۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ کچھ این جی اوز پاکستان کی ترقی میں اہم کرداراداکررہی ہیں لیکن بدقسمتی سے ماضی میں ایسی این جی اوز بھی کام کرتی رہیں جو ملک دشمنی میں ملوث رہیں، این جی اوز کے لبادے میں ہزاروں لوگ آئے جنہوں نے درجنوں دفاتر کھولے اور وہ ملک دشمنی میں ملوث رہے، اس سلسلے میں وہ 15 سال کا سرکاری ریکارڈ ایوان کے سامنے رکھنے کو تیار ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی این جی اوز وزارت داخلہ کے ماتحت نہیں، وزارت داخلہ انہیں سیکیورٹی کلیئرنس دیتی ہے لیکن سیودی چلڈرن وزارت داخلہ کےحکم پرسیل نہیں کی گئی، جنوری میں اس این جی او کوسیل کیا گیا تھا اور اس پر کوئی دباؤ قبول نہیں کیا گیا۔ اگر ہم امریکا کا دباؤ قبول کرتے تو امریکی این جی او کو بند نہ کرتے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 40 لاکھ غیرملکی ہیں ، جن کی اکثریت رجسٹرڈ نہیں، غیرقانونی رہنے والے غیرملکیوں کو قانون کے دائرے میں لانے کی کوشش کررہےہیں، ماضی میں ہزاروں غیر ملکیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کیےگئے، یہ لوگ ملک کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث تھے، لیکن اب ایسے شناختی کارڈز اور پاسپورٹس کی تجدید نہیں ہوگی۔