بدین (عمران عباس) سندھ کے اندر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں، بدین کی سیاسی اور قوم پرست پارٹیاں ایک ہوگئیں، سندھ کے اندر بلدیاتی حکومتوں کے نظام کی اہمیت اور بلدیاتی انتخابات کرانے کے حوالے سے سماجی تنظیم لیف کے زیر اہتمام بدین پریس کلب میں ہونے والی پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن بدین کے صدر علی احمد جوکھیو نے کہا کہ بلدیاتی حکومتوں کا نظام جمہوریت کی بنیاد ہے۔
عام انتخابات میں ووٹر تقیم ہوتے ہیں لیکن بلدیاتی انتخابات میں ان کو اپنی مرضی سے نمائندہ منتخب کرنے کا موقع ملتا ہے اس لیئے مسلم لیگ ن کا مطالبہ ہے بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں تاکہ اقتدار نچلی سطح تک منتقل ہوجائے، پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء سید طاہر شاہ نے کہا کہ ہماری پارٹی نے خیبر پختون خواں صوبے میں کامیاب الیکشن کرائے ہیں اس لیئے سندھ میں بھی بلدیاتی حکومتوں کا نظام قائم ہونا چاہئے اس لیئے کے ایم پی اے، ایم این اے اور سینٹروں کا کام ترقیاتی کام کروانا نہیں قانون سازی کرنا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ 20ستمبر کو الیکشن کرائے جائیں، پیپلز پارٹی کے عبدالرحمان کھٹی نے کہا کہ حکومت سندھ پہلے ہی اعلان کرچکی ہے کہ سندھ میں سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن پر انتخابات کرائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات نچلی سطح تک منتقل ہونے سے بیوروکریسی کی مونوپالیسی ختم ہوجائے گی، انہوں نے بھی مطالبہ کیا کہ جلد سے جلد بلدیاتی نظام رائج کیا جائے، سندھ ترقی پسند پارٹی کے شاہنواز سیال نے کہا کہ پاکستان میں کبھی بھی شفاف الیکشن نہیں ہوئے ہیں جبکہ بلدیاتی الیکشن ہونے سے عوام میں شعور پیدا ہوگااور نچلی سطح تک لیڈر شپ پیدا ہوگی کسی حد تک کرپشن بھی کم ہوگی انہوں نے مزید کہا کہ لیف کی جانب سے کی گئی کوششوں کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔
قومی عوامی تحریک کے مہران درس نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ہونے چاہئیں انہوں نے کہا کہ ملک میں 60فیصد عوام زراعت اور مزدوری سے تعلق رکھتی ہے لیکن اسمبلی میں ان کو نمائندگی نہیں ملتی انہوں نے مطالبہ کیا کہ غریب مزدور طبقے کو بھی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے، اس موقع پر لیف کے صدر نواز کھٹی، رام کولہی، کاوش لطیف جوکھیو اور دیگر بھی موجود تھے۔