کراچی : امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر خان نے اپنے جاری ہونے والے بیان میں کہا کہ اوفا ملاقات میں وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے پاکستان کے موقف کو درست انداز میں پیش نہ کرکے قوم کو مایوس کر دیا۔
نریندر مودی کی دعوت پر ملاقات کا اہتمام تو کیا گیا لیکن بھارتی وزیر اعظم نے سفارتی آداب وروایات کو پیروں تلے روند دیا اس پر مزید یہ کہ دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات کے دوران ہی بھارت کی جانب سے آبی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی علاقوں پر سیلابی ریلا چھوڑ دیا گیا جس سے کئی دیہات زیر آب اور فصلوں کو نقصان پہنچا یہ بھارت کی پاکستان دشمنی کی مثال ہے ۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف کو قومی سلامتی سمیت پاکستان میں را کی خفیہ کاروائیوں ، مسئلہ کشمیر اور بھارتی آبی جارحیت جیسے اہم امور پر بات کرنی چاہئے تھی۔
نواز شریف نے اہم ایشوز پر چپ سادھ کر قوم کو مایوس کر دیا ہے ۔بھارتی خفیہ ایجنسی ” را ” کی پاکستان میں کاروائیاں ڈھکی چھپی بات نہیں کراچی ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں ” را ” کی کاروائیاں اور فنڈنگ کے ثبوت بھی حکومت کے سامنے ہیں جبکہ وزارت داخلہ اور سیکیورٹی ایجنسیز کا اس سنگین مسئلے پر بیان ریکارڈ کا حصہ ہے لیکن پھر بھی پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات میں نواز شریف نے اس اہم مسئلے پر کوئی بات نہیں کی۔
انھوں نے کہا کہ کشمیری قوم کی لازوال قربانیوں اور پاکستان سے محبت تاریخ کا حصہ ہیں پاکستانی قوم کے دل کشمیریوں کیساتھ دھڑکتے ہیں ایسے موقع پر جب عالمی میڈیا اس ملاقات پر آنکھیں لگائے بیٹھا تھا مسئلہ کشمیر کو نظر انداز کرنا کشمیریوں سے زیادتی کے مترادف ہے ۔ پاکستانی دفتر خارجہ اس ملاقات کی اہمیت پر کتنے ہی بیانات جاری کردے لیکن اس ملاقات سے پاکستان کو کسی سطح پر کوئی بھی فائدہ حاصل نہیں ہوگا ۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ بھارت امریکی حمایت اور طاقت کے زور پر خطے میں بالا دستی قائم کرنا چاہتا ہے پاکستانی حکمرانوں کو غیرت مند قوم کی حیثیت سے بھارت سے بات کرنی چاہئے۔
سید انوار احمد سیکریٹر ی اطلاعات جماعت اسلامی، وسطی 0345-2385320