بدین (عمران عباس) بدین کے نواحی علاقے بلوچو لغاری کے مکینوں کا پی پی پی ضلع بدین کے جنرل سیکریٹری، سابق ڈی ایچ او اور ڈی ایس پی بدین کے خلاف احتجاجی مظاہرہ و دھرنا، دو گھنٹے ٹریفک معطل، قاضیہ واھ موری پر لگنے والے مظاہرے میں شریک پوڑھو لغاری، اللہ ڈنو پاڑو، ڈاڈا چاندیو، حسین لغاری، بندہ لغاری اور سینکڑوں دیگر مظاہرین نے پیپلز پارٹی ضلع بدین کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عزیز میمن، سابق ڈی ایچ اور عبدالستار چنہ اور ڈی ایس پی بدین شوکت شاھانی خلاف سخت نعرے بازی کی۔
دھرنے کے باعث بدین سے کراچی،حیدرآباد، نندو، کڈھن، کھوسکی اور دیگر شہروں میں جانے والی ٹریفک دو گھنٹے معطل ہوگئی،رہنماؤں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ چنہ برادی کے عبدالرحیم چنہ، صالح چنہ، موسیٰ چنہ اور دیگر نے ہمارے گھر کی گلی پر قبضہ کرنے کے لیئے سابق ڈی ایچ اور عبدالستار چنہ، کریم چنہ اور دیگر نے بدین پولیس کے ڈی ایس پی شوکت شاہاہی کی رہنمائی میں گذشتہ رات 12بجے ہمارے پانج گھروں آگ لگادی اور پولیس کی جانب سے مردوں، بچوں اورگھروں میں بیٹھی ہوئی خواتین کو سخت تشدد کا نشانا بنایا۔
جب زخمیوں کو بدین کی سول اسپتال لے کر گئے تو سول اسپتال کے عملے نے علاج کرنے سے صاف انکار کردیا اور پی پی پی کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عزیز کے دباؤ کا جواز بتا کر ہمیں واپس روانا کردیا، انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاھ اور دیگر رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ ہم شروع سے پیپلز پارٹی کے جیالے ہیں اور پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے ہم پر تشدد اور انتقامی کاروائی کا فوری نوٹس لیکر ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے اور ملوث رہنماؤں کو اپنے عہدوں سے برطرف کیا جائے۔