مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) قابض صہیونی فوج کی جانب سے بیت المقدس میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کرنے کے باوجود ہزاروں افراد لیلتہ القدر کے موقع پر مسجد اقصی میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ٗ پوری رات اللہ کے گھر میں عبادت، نوافل اور تلاوت کلام پاک میں گذاری ٗ بیت المقدس کی شاہراہیں اور گلی کوچے مسجد اقصیٰ کی طرف آنے والوں سے بھر گئے۔
شہری دردود شریف اور استغفار کا ورد کرتے آگے بڑھتے رہے ٗ متعدد مقامات پر جھڑپیں ٗ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز لیلتہ القدر کو مسجد اقصیٰ میں گذارنے کے لیے فلسطینیوں کا تانتا بندھا رہا۔ غرب اردن ، بیت المقدس اور غزہ کی پٹی سے بھی فلسطینی مقدس رات کے موقع پر مسجد اقصیٰ پہنچے۔
عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ بیت المقدس کی شاہراہیں اور گلی کوچے مسجد اقصی کی طرف آنے والوں سے بھر گئے تھے۔ شہری جوق درجوق مسجد اقصی آتے گئے اور انہوں نے صہیونی فوج اور پولیس کی لگائی گئی رکاوٹوں کو بھی اکھاڑ پھینکا۔ کئی مقامات پر فلسطینی روزہ داروں اور صہیونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں مگر شہریوں نے واپس جانے سے انکار کر دیا۔
دوسری جانب فلسطینی محکمہ اوقاف نے مسجد اقصی کے اندر ہنگامی حالت کا نفاذ کیا تھا اور مہمانوں کی خدمت اور انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے گئے تھے۔ مفتی اعظم فلسطین مفتی محمد حسین کی جانب سے فلسطینیوں سے ماہ صیام کے آخری عشرے میں قبلہ اول کی پنجہ یہود سے آزادی کے لیے کثرت کے ساتھ دعائوں کی اپیل کی تھی۔