اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نئے ضابطہ کار کے تحت متعلقہ تحقیقاتی ادارے یا عدالت کی سفارش پر ہی کسی کا نام ای سی ایل پر ڈالا جا سکتا ہے۔
ایان علی کا نام ابھی تک ای سی ایل میں شامل نہیں ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ روز احمد رضا قصوری کے بچوں کو آف لوڈ کرنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خاندان کے پاسپورٹ واپس کرنے اور نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیرِ داخلہ نے ای سی ایل پر نام ڈالنے والے افسر کو معطل کرنے اور احمد رضا قصوری سے معذرت کرنے کا بھی حکم دیا۔ چودھری نثار نے کہا کہ ای سی ایل کے قوانین کو ذاتی، سیاسی یا مالی جھگڑوں میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔