کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مدارس اللہ کے دین کی درسگاہیں اور امن وسلامتی کے داعی ہیں،مدارس کے غیر ملکی طلبہ کے ویزوں پر ڈکٹیٹر کی جانب سے عائد پابندی ختم کی جائے۔
پاکستانی مدارس میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند ہزاروں غیر ملکی طلبہ تعلیم کے حق سے محروم ہورہے ہیں بارہا حکومت سے مطالبہ کرنے کے باوجود اس مسئلے پر توجہ نہیں دی جارہی ہے جو کہ قابل افسوس ہے ،مدارس کیخلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈہ کرنے والوں کو ہردور میں منہ کی کھانی پڑی ہے۔
ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مدارس اسلام کے قلعے ہیں ان کے خلاف سازش کرنے والوں کو اللہ نے دنیا ہی میں ذلیل وخوار کیاہے اور کررہے ہیں ،مدارس فلاحی دینی ادارے ہیں جن کا مشن عالم اسلام کو مبلغ ، مفکر ، محدث اور مشائخ فراہم کرنا ہے جس کو بخوبی انجام دے رہے ہیں اور ملک بھر میں مفت تعلیم کو عام کرنے کا ذریعہ بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پوری دنیا میں مدارس دینیہ کے فضلاء دین کی اشاعت میں مصروف ہیں مگر آج تک کوئی بھی دہشت گردی میں ملوث نہیں پایا گیا ہے ،انہوں نے کہاکہ مدارس کی خدمات سے خائف ہوکر مدارس کے خلاف دہشت گردی کو پروپیگنڈہ کیا گیا اللہ تعالیٰ نے دینی اداروں کے دشمنوں کی تدبیرکو خاک میں ملا دیا اور مدارس ہر سال ترقی کی راہ پر گامزن ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سال 2015-16 کے داخلے شروع ہونے سے قبل ہی ہزاروں غیر ملکی طلبہ داخلوںکیلئے رابطہ کررہے ہیں مگر ویزوں کی پابندی کے باعث وہ اس حق سے محروم ہورہے ہیں، موجودہ حکومت کے اعلیٰ حکام سے کئی بار رابطہ کرچکے ہیں کہ تعلیم دشمنی پر مبنی ڈکیٹر کی لگائی ہوئی پابندی کا خاتمہ کیاجائے مگر حکومت کو ٹس ومس نہیںبلکہ اپر سے طلبہ کے ایکسٹنشن ویزوں پر پابندی عائد کردی گئی جس پر جتنا افسوس کیاجائے کم ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم بارہا کہہ چکے ہیں دہشت گردی کا مدارس سے کوئی تعلق نہیں ہے اورنہ ہی مدارس میں اس قسم کی تعلیم دی جاتی ہے بلکہ مدارس میں امن دسلامتی والے دین کی تعلیم دی جاتی ہے، مفتی محمد نعیم نے مزید کہاکہ ملک بھر میں پانی ، بجلی کے بحران اور سیلابی تباہی کے باعث ملکی عوام مشکلات سے دوچار ہیں جبکہ مہنگائی بے روزگاری نے غریب اور متوسط طبقے کی زندگیا اجیرن کردی ہیں ایسے میں ملکی مسائل کو خلوص کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ دھرنوں کے باعث ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا گیا اور اس کا نتیجہ بھی صفر رہاہے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سے واضح ہوگیا کہ دھرنا دینے والوں کا مقصد ملکی معیشت کو نقصان پہنچانا تھااس لیے ضروری ہے کہ ان کا بھی احتساب کیا جائے ،انہوں نے کہاکہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے حکمرانوں کے اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا اور ملکی مسائل پر توجہ دے کر انہیں حل کرنا ہوگا اور سیاستدانوں کو ملکی ترقی کیلئے کوئی کام حکومت کرتی ہے تو اس میں روڈے اٹکانے کے بجائے حکومت کا ساتھ دینا ہوگا تب جاکر ملک کو موجودہ مسائل سے نکالا جاسکتاہے۔