انٹرنیشنل ارائیں فورم کے چیئرمین روحیل اکبر نے کہا کہ قومی انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے تحریک انصاف اور حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت آرڈیننس کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کا قیام آئینی ماہرین کی جانب سے خلاف آئین قرار دیا جانے یقیناًافسوسناک اور قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔
کیونکہ قوم کو اس بات کا یقین ہی نہیں آرہا ہے کہ جمہوریت و آئین کے نام پر پرویز مشرف کی حکمرانی کی رخصتی کی بنیاد رکھ کر اقتدار پانے والے ہی ذاتی مفادات کیلئے عدلیہ اور ججوں کا سہارا لیکر خلاف آئین اقدامات کے ذریعے عوام کو بے وقوف بناکر سیاسی مفادات کا حصول یقینی بنارہے ہیں۔
جوڈیشل کمیشن کے آئینی و غیر آئینی ہونے کی بحث پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے قوم کے مخمصے کو دور کرنا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے جس کیلئے اعلیٰ عدلیہ کو کسی درخواست گزار کا انتظار کرنے کی بجائے ازخود نوٹس لیتے ہوئے اس حوالے سے آئین کی درست تشریح کے ذریعے قوم کو حقائق بتانے اور آئین کی خلاف ورزی کی صورت دھاندلی کی پردہ پوشی کیلئے غیر آئینی اقدامات کرنے والی حکومت اور حکومت کے ساتھ معاہدہ کرنے والی سیاسی جماعت کے تمام اکابرین کو تاحیات نااہل قرار دینا چاہئے ۔