کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ بھارتی آبی جارحیت پرشدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی جارحیت کو عالمی سطح پر بے نقاب کیاجائے۔
پہلے کنٹرول لائن پر حملہ پھر آبی جارحیت کے ذریعے سینکڑوں دیہاتوں کو نقصان پہچایا،حکمرانوں کی غلط حکمت عملی اور ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت خطے میں چوہدری بننے کے خواب دیکھ رہاہے جو کبھی پورا نہیں ہوگا،عالمی دنیا بھارت کو لگام دے مسلسل جارحیت خطے کے امن کو برباد کرنے کی سازش ہے، ملک سیلاب کی زد میں ہے حکمران بیان بازی اور فقط اعلانات کے بجائے بحالی کیلئے اقدامات پر توجہ دیںاور بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیاجائے۔منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ بھارت پاکستان کا ازلی دشمن ہے۔
اس سے خیر خواہی کی توقع نہ رکھی جائے جہاں کہیں بھی بھارت کو پاکستان کو نیچا دکھانے کا موقع ملا ہے بھارت نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا ہے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت بھارت اپنے آقاؤں کے ساتھ مل کر خطے کے امن کو برباد کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے پہلے کنٹرول لائن پر جارحیت کے ذریعے پاکستان کو نقصان پہچانے کی کوشش کی اور اب آبی جارحیت کے ذریعے سینکڑوں کو دیہاتوں کو نقصان پہچانے کے درپے ہے۔
ایسے میں حکومت کو چاہیے کہ وہ عالمی سطح پر بھارتی اس جارحیت کو بے نقاب کرکے بھارت کو منہ توڑ جواب دے،انہوںنے کہاکہ امریکا، اسرائیل اور دیگر عالمی قوتیں پاکستان کو مستحکم ہوتا نہیں دیکھنا چاہتی ہیں پاک چین راہداری معاہدوں کے بعد سے لیکر اب تک دجنوںبار بھارت کی طرف سے جارحیت کی گئی ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان کی خطے میں بالادستی اور پاک چین دوستی سے خوفزدہ ہے، انہوںنے کہاکہ حکمرانوں کی غلط حکمت عملی اور ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت خطے میں چوہدری بننے کے خواب دیکھ رہاہے،بھارت کو عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
مفتی محمد نعیمکہاکہ سیاست دان وحکمران ملک وقوم سے مخلص نہیں ہر الیکشن میں قوم جنہیں مسیحاسمجھ کر منتخب کرتی ہے وہی ملک کو نقصان پہچانے اورقوم کی اذیت کا باعث بن رہے ہیں ، پنجاب اور چترال میں بروقت سیلاب سے نمٹنے کیلئے اقدامات کیے جاتے تو نقصانات نہ ہوتے،انہوںنے کہاکہ نواز شریف حکومت کو مینڈیٹ دیکر عوام نے بڑی توقعات کے ساتھ منتخب کیا تھا کہ ماضی سے سبق حاصل کرچکے ہوں گے لیکن حکومت کی جانب سے بروقت امدادی کاروائیاں نہ ہونے کیوجہ سیلاب زدہ علاقوں میں مالی وجانی نقصان میں اضافہ ہوا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہیے۔