مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) جوڈیشل کمیشن کے فیصلے سے دھرنا سیاست ہمیشہ کیلئے دفن ہو گئی، عمران خان کو جو ڈیشل کمیشن کا تسلیم کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگ کر سیاست چھوڑ دینی چاہئے، جو ڈیشل کمیشن کے فیصلے کے بعد ثابت ہو گیامسلم لیگ ن نے کسی سیاسی جماعت کا مینڈیٹ نہیں چرایا، پاکستان کے 18 کروڑ عوام نے میاں محمد نواز شریف کو وزیر اعظم منتخب کیا ہے، تاریخی فیصلے کے بعد جمہوریت مزید مضبوط ہو ئی ہے، مسلم لیگ ن کی حکومت نعروں کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے ہمارا مشن عوام کے بے لوث خدمت کرنا اور ان کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنا ہے، ان خیالات کا اظہاررہنما مسلم لیگ ن محمد شاہد مغل نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں اور جمہوری نظام کو چلنے دیں،اب الزامات اور بہتان تراشی کا باب اب ہمیشہ کیلئے بند ہو جانا چاہئے، ہمارے پاس کھوکھلے نعروں، بے بنیاد دعوئوں،جذباتی اپیلوں اور بے مقصد تماشوں کیلئے کوئیی وقت نہیں، ہماری نظریں مستقبل کی روشن منزلوں کی طرف ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے اور جھوٹ بولنے والے چہرے قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہیں، اب عوام ان پر کبھی اعتبار نہیں کریں گے،الیکشن میں دھاندلی کا ڈرامہ رچا کر سیاسی مداریوں نے ملک و قوم کا وقت ضائع کیا۔
مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماء سیف اللہ قصوری نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان سپریم کورٹ افتخار چوہدری کی طرف سے پریس کانفرنس اور اپنی سیاسی جماعت کے اعلان پر شدید احتجاج کرتے ہوئے موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان سپریم کورٹ سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لاء کے مطابق کو ئی بھی سرکاری ملازم اپنی مدت ملازمت ختم ہونے کے 2 سال تک کسی قسم کی سیاسی گفتگو یا سیاسی پریس کانفرنس نہیں کر سکتا ، مگر سابق چیف جسٹس آف پاکستان سپریم کورٹ افتخار چوہدری نے جو خود کو قانون دان کہتا ہے اور جس ادارے کی ملازمت کرتا رہا اُسی ادارے کے قانون کی دجیاں بکھیر دئیں، میں محترم ترین عدلیہ سے فوری طورپر ایکشن کی اپیل کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ افتخار چوہدری کی مرعات ختم کی جائیں اور قانون کی خلاف ورزی پر مقدمہ چلایا جائے۔