استنبول (جیوڈیسک) ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ کرد عسکریت پسندوں کے ساتھ امن عمل جاری رکھنا ممکن نہیں ہے جو ترکی کے قومی اتحاد اور سلامتی کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ایردوآن کا کہنا تھاکہ یہ ہمارے لیے ممکن نہیں ہے کہ ہم ان لوگوں کے ساتھ امن عمل جاری رکھیں جو ہمارے قومی اتحاد اور بھائی چارے کے لیے خطرہ ہیں۔’’ ترک صدر نے کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یہ بات ایک پریس کانفرنس میں کہی، یہ پریس کانفرنس ایردوآن کے چین کے سرکاری دورے پر روانگی سے قبل منعقد کی گئی۔
دریں اثنا مغربی دفاعی اتحاد نیٹو میں شامل تمام اٹھائیس رکن ریاستوں کے نمائندے منگل کو برسلز میں ترکی کے سرحدی علاقے میں دولت اسلامیہ اور کُرد جنگجوؤں کے خلاف انقرہ حکومت کی کارروائیوں کے سبب پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک ہنگامی اجلاس میں شریک ہیں۔ اس سمٹ کے آغاز پر نیٹو کے جنرل سیکریٹری اسٹولٹن برگ نے کہا کہ امریکی قیادت میں قائم دفاعی اتحاد اپنے اتحادی ترکی کے ساتھ مضبوط یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔
ترکی کی سرحدوں پر رونما ہونے والے واقعات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ترک سرحد یا نیٹو کے بارڈرز پر کسی قسم کی دہشت گردی برداشت نہیں کی جائے گی۔ یہ اجلاس ترکی کی درخواست پر بلایا گیا ہے ۔ نیٹو کے جنرل سیکریٹری اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ترکی نے مغربی اتحاد سے اضافی فوج نہیں مانگی ہے۔