کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ میںمیر پور خاص ڈگری سے تعلق رکھنے والے ہندو خاندان کے 6افراد نے اسلام قبول کرلیا، میرپور خاص کے پھاپو زوجہ بھل جی اور اسکا بھائی اور 3 بچے رمیش ، اشوک اور چھتو نے گزشتہ روز جامعہ بنوریہ آکراسلام قبول کرنے کی خواہش کا اظہار کیا جس پر جامعہ میں سادہ اور پروقار تقریب کاانعقاد کیاگیا۔
جس میں کثیر تعداد میں علماء کرام اور طلبہ شریک ہوئے ،اس موقع پرجامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے نومسلم خاندان کو کلمہ پڑھا کردائرہ اسلام میں داخل کیااور انہیں دین کے بنیادی احکامات سے آگاہ کیا اورنومسلم بھل جی ، ماڈن ، پھاپو، رمیش، اسحق، سلیم کے اسلامی نام بالترتیب عمر، علی، عائشہ ،رمیض ، اسحق اور سلیم تجویز کیے۔
اس موقع پر موجود علماء طلبہ اور حاضرین مجلس نے نومسلم خاندا ن کو قبول ااسلام پر مبارکباد بھی دی ، مفتی محمد نعیم نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے اس کی حقیقت کو جھٹلا یانہیں جا سکتا ،پروپیگنڈوں کے باوجودسلام قبول کرنے والوں میں اضافہ اسلام کی حقانیت کی سب سے بڑی دلیل ہے،جس یورپ میں اسلام کے خلاف پروپیگنڈے کیے جارہے ہیں وہاں بھی آج مذہب اسلام تیزی سے پھیلنے والا مذہب بن چکاہے، انہوںنے کہاکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور اسوہ حسنہ کی پیروی میں ہی مسلمانوں کی بھلائی اور کامیابی ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اپنے احکامات کی پیروی میں جو سکون رکھاہے وہ سکون کوئی بھی مذہب اپنے افراد کو دینے سے قاصر ہے، انہوںنے کہاکہ اسلام کو مٹانے کی سازشیں کرنے والے خود مٹ جائیں گے مگر اسلام کا ایک بال بھی بیکا بھی نہیں کرسکتے ہیں،انہوںنے کہاکہ انہی قرآنی تعلیمات سے خائف ہوکر عالمی کفریہ طاقتیں قرآن مجید میں تحریف کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں،شامی صدربشارالاسدکانیاقرآن لانے کااعلان اسی کاتسلسل ہے انشاء اللہ مسلمانوں کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔
کیونکہ مسلمان اللہ کے بروصہ پرزندگی بسر کرتے ہیں انہوںنے کہاکہ اسلام نے تمام انسانوں کو برابری کے حقوق دیئے ہیں کسی گورے کو کالے یا کالے کو گورے پر یا خاندان ذات پات کی وجہ سے کوئی فضلیت نہیں دی بلکہ فضلیت کا معیار اچھے اعمال اور تقوی کو رکھا ہے ،انہوںنے کہاکہ اسلامی تعلیمات کو مسخ کرنے کیلئے آج عالمی طاقتیںگٹ جوڑکرکے اسلام کو نقصان پہنچارہی ہیں ،اس موقع پر نومسلموں نے اپنے تاثرات کااظہارلرتے ہوئے کہاکہ اسلام کی عالمگیر تعلیمات سے ہم متاثر ہوکراپنی خوشی ورغبت سے اسلام قبول کررہے ہیں اسلام نے انسانیت کو جوحقوق جس طریقے سے مہیہاکیے ہیں وہ کسی تہذیب ومذہب میں نہیں ملتے،اسلام کی اسی خوبی نے ہمیں قبول اسلام پر برآنگیختہ کیا۔