کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) بنکوں میں رقوم کی منتقلی پر ایک فیصد بھی ٹیکس منظور نہیں۔ ہتھکڑی اور جیل ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔ تاجروں کے مفاد میں ہر قسم کی سزا بھگتنے کو تیار ہیں۔ آگ کراچی سے خیبر تک پھیل چکی ہے۔ اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیئے تو شریف برادران کا ٹہرنا مشکل ہو جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر خالد پرویز بٹ ، جنرل سیکریٹری رزاق ببر ، چیئر مین خواجہ سلیمان صدیقی ، سندھ کے صدر عتیق میر ، شیخ حبیب ، بلوچستان کے اللہ داد ترین ، لاہور کے صدر زاہد محمود بٹ ، کروڑ لعل عیسن ضلع لیہ کے صدر طارق محمود پہاڑ نے لاہور کے فائیو سٹار ہوٹل میں آل پاکستان تاجر کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن میں ملک بھر کے شہروں کے آئے ہوئے تاجر نمائندوں نے شرکت کی۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر خالد پرویز بٹ نے کہا کہ حکومت تاجر دشمنیاں اختیار کر کے اپنے خاتمے کا سامان تیار کر رہی ہے۔
تاجروں کے مفاد میں اگر مجھے ہتھکڑی لگ جائے یا جیل جانا پڑ جائے تب بھی میں اپنے مئوقف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ ملک بھر کے تاجر اپنی صفوں میں کالی بھیڑوں کے خلاف متحد ہو چکے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت بنکوں میں رقوم کی منتقلی پر عائد ظالمانہ ٹیکس واپس لے۔ ا نہوں نے ملک بھر کے تاجروں سے اپیل کی ہے کہ 5 اگست کو شٹر ڈائون کر کے حکومت کو ٹیکس واپس لینے پر مجبور کر دے۔ جنرل سیکریٹری رزاق ببر نے کہا کہ تاجروں کے حقوق کی دعویدار حکومت نے ہی 6 فیصد ٹیکس لگ کر تاجر دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔
جون کے مہینہ میں بنک حکام نے تاجروں کو دھوکہ دے کر رقم نہ نکلوانے دیا۔ تاجر برادری بنکوں سے لین دین بند کر دے۔ حکومت نے تاجروں کو تقسیم کرنے کیلئے ہر شہر میں جعلی ٹریڈ ونگ قائم کر لیئے ہیں۔ حکومت کا خوش آمدی ونگ3 فیصد ٹیکس مان کر آگیا۔ جو کہ ہرگز قبول نہیں۔ اسحاق ڈار نے مجھ سے کنونشن کے دوران 20 منٹ تک بات کر کے مجھے مذاکرات کیلئے کہا۔ جنہیں تاجروں کا پیغام دے دیا گیا ہے کہ ہمیں ایک فیصد بھی ٹیکس قبول نہیں۔ چیئر مین انجمن تاجران آل پاکستان خواجہ سلیمان صدیقی نے کہا کہ آج تاجروں کا ٹھاٹھیں مارتاسمندر حکومت وقت کیلئے واضح پیغام ہے کہ وہ اپنی اصلاح کر لے ورنہ ان پر با وقت آن پہنچا ہے۔
چیئر مین کراچی اتحاد عتیق میر ، چیئر مین سندھ اتحاد شیخ حبیب نے کہا کہ بنکوں میں زکوة ، بیوہ ، یتیموں کی رقوم اور لوگوں کی امانتوں پر ٹیکس لگانا سراسر زیادتی ہے۔ اور بنکنگ سیکٹر کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ اگر IMS کے کہنے پر دوسرے ممالک کی طرح ٹیکس لگایا جا رہا ہے تو ہماری حکومت ان ممالک کی طرح ہمیں تعلیم ، صحت اور روزگار کی سہولتیں بھی فراہم کرے۔ گزشتہ 25 سالوں میں یہ ظلم کسی حکومت نے نہیں کیا۔ بلوچستان کے جنرل سیکریٹری اللہ داد ترین نے کہا کہ حکومت تاجر دشمن اقدامات ترک کر دے۔ 5 اگست کو پورے ملک کی طرح بلوچستان میں بھی شٹر ڈائون ہوگا۔بلوچستان جہاں سے گیس پیدا ہوتی ہے لیکن وہاں کے تین شہروں کے علاوہ کہیں گیس نہیں۔ ہمیں مسخ شدہ لاشیں بھجوا کر نفرت کے بیج بوئے جا رہے ہیں۔ لاہور کے صدر زاہد مقصود بٹ نے کہا کہ ہم نے جنرل مشرف کی جانب سے ٹیکس کو جوتے کی نوک پر رکھا تو موجودہ حکمران کیا چیز ہیں۔
ٹیکس کی واپسی کے علاوہ کوئی آپشن موجود نہیں۔ کروڑ لعل عیسن ضلع لیہ سے انجمن تاجران کے صدر طارق محمود پہاڑ نے کہا کہ ظالمانہ ٹیکس ہرگز قبول نہیں۔ حکومت کو یہ بھول ہے کہ جو تاجران ان کو اقتدار میں لا سکتے ہیں وہ ان کے نیچے سے کرسی بھی چھین سکتے ہیں۔ بنکوں میں رکھا گیا سرمایا قوم کی امانت ہے۔ امانت پر ہرگز ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔ خالد پرویز بٹ ہمارے حقیقی لیڈر ہیں۔ اگر تحفظات دور نہ کیئے گئے تو حکومت سے اپنا راستہ جدا کر لیں گے۔ اجلاس میں محمد کاشف چوہدری صدر اسلام آباد ، جاوید میمن صدر سکھر ، شہزاد سلیم صدر لاہور ، عارف فصیح اللہ صدر ملتان ، وقار میمن صدر حیدر آباد ، شرجیل میر سمیت اسلام آباد ، گجرانوالہ ، سیالکوٹ ، مری ، راولپنڈی ، بہاولپور ، ناروال سمیت ملک بھر سے سینکڑوں کی تعداد میں تاجر نمائندوں نے شرکت کی۔