لاہور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ دھرنے کے معاملے پر فوج کو بدنام کرنے والے اگر سمجھتے ہیں کہ میں نے فوج کے ساتھ مل کر سازش کی ہے تو حکومت اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنائے اور اگر الزامات ثابت ہوجائیں تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے تاجروں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تاجروں کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے لہٰذا ہم ان کے ساتھ ہیں جب کہ حکومت کو چاہیے کہ ایف بی آر کو بہتر کرے تاکہ وہ ٹیکس اکٹھا کرنے میں امیر وغریب میں کوئی فرق نہ رکھے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس سے قبل انتخابات کی ایسی تحقیقات نہیں ہوئیں اور جوڈیشل کمیشن کا بننا ہی ہماری اصل جیت ہے اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو اتنی چیزیں سامنے نہیں آتی اور ہم اگلے الیکشن میں بھی دھاندلی کا شور مچاتے جب کہ کمیشن کا فیصلہ مسلم لیگ (ن) کے حق میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے معاملے پر فوج کو بدنام کرنے والے اگر سمجھتے ہیں کہ میں نے فوج کے ساتھ مل کر سازش کی ہے تو حکومت اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنائے اور اگر الزامات ثابت ہوجائیں تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
دوسری جانب چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے چیف الیکشن کمشنرسرداررضا خان کو خط لکھا گیا جس میں کہا گیا ہےکہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ نے ریٹرننگ افسران کو بے نقاب کردیا ہے، رپورٹ کی روشنی میں آراوز اور انتخابی عملہ قوم کےمجرم ثابت ہوچکےہیں، انتخابی عمل میں غفلت برتنے والے آر اوز اوردیگرعملے کو 2 سال قید ہوسکتی ہے اور قانون کے مطابق چیف الیکشن کمشنر آراوزکے خلاف فوجداری کارروائی کرنے کے پابند ہیں اس لئے وہ ہنگامی طورپراس نازک قومی معاملے پراپنے مؤقف سے آگاہ کریں۔
اس سے قبل لاہورمیں سینئر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن نے کام ادھورا چھوڑدیا جس کا انہیں دکھ ہے کیونکہ کمیشن کو کام مکمل کرنا چاہئے تھا لیکن ہم نے کھلے دل سے اس کا فیصلہ قبول کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کاالزام لگانے والوں کی تسلی کے لیے خیبرپختونخوا میں ری پولنگ کرائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں گے۔