کراچی: اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ اس وقت ملک چاروں طرف سے ملک دشمن قوتوں کے درمیان گھرا ہوا ہے ۔ آپریشن ضرب عضب اپنے اختتام کی طرف ہے لیکن دیگر کئی خارجی امور ایسے ہیں جو قابل غور ہیں اور ملک کی سیاسی صورتحال کی بہتری چاہتے ہیں۔
پاکستان میں اس وقت کئی ملک دشمن قوتیں اپنا منفی اور گھنائونا کردار ادا کررہی ہیں ان میں وہ قوتیں بھی شامل ہیں جو رہتی اور کھاتی پاکستان کا ہیں مگر ان کی وفاداریاں اندرون خانہ کہیں اور ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ملک کے 20کروڑ عوام کی نگاہیںاس صورتحال پر لگی ہوئی ہیں لہٰذا حکومت اور تحریک انصاف نے اپنا قبلہ درست نہ کیا اور وہ کسی منطقی انجام تک نہ پہنچے تو دیگر ملک دشمن قوتیں اس کا بھر پور فائدہ اٹھائیں گے اور ملک کی موجودہ صورتحال پر حاوی ہوسکتی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے عہداران وکارکنان کی جانب سے دی گئی عید ملن پارٹی سے اپنے خطاب میں کیا۔ ناہید حسین نے مزید کہا کہ ملک میں امن وامان کی بہتری کیلئے حکومت اور سیاسی جماعتوں کو ہمیشہ مل جل کر ہی کام کرنا چاہیے۔ تب ہی ان معاملات پر قابو پایا جاسکتا ہے جس کا تعلق خالصتاً ملک کی سلامتی اور عوام کی فلاح و بہبود و امن وامان کی بہتری کیلئے کئے جانے والے اقدامات سے ہوتا ہے۔
موجودہ حکومت اس حوالے سے کئی اچھے اقدامات اٹھا چکی ہے اس سلسلے میں طالبا ن کے خلاف آپریشن ضرب عضب اور کراچی میں کئے جانے والے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی مثال دی جاسکتی ہے۔ جس کے بہت مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں اور پاکستان کی فوج اور اس کہ سپہ سالار جنرل راہیل شریف کو ہر سطح پر خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے ۔ عوامی سطح پر بھی اور سیاسی و سماجی طور پر بھی۔گزشتہ دنوں کراچی میں جب صوبائی حکومت کی مختلف اداروں سے وابستہ زمہ داران کے خلاف کاروائی کی گئی تو یہ صوبائی حکومت کو برداشت نہ ہوااور فوراً نام نہاد جمہوریت خطرے میں پڑگئی۔
صوبائی حکومت اور پارٹی کے کرتا دھرتا اور پاکستان کے سا بق صدر آصف علی زرداری نے اپنی جماعت کے خلاف ہونے والی کاروائی کے رد عمل کے طور پر پاکستان کی فوج کو للکارا اور اینٹ سے اینٹ بجھانے کی دھمکی دیکر اور خود دبئی نکل لئے۔ ناہید حسین نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کرپشن میں ملوث لوگوں کی سیاست اور جمہوریت کے نام پر کھلی چھٹی دیدی جائے یا کہ وہ قوم کے رہنما کھلانے کی آڑ میں لوٹ مار کرتے رہیںاور غریب عوام روٹی کپڑا اور مکان کو ترستے رہیں جبکہ یہ تینوں چیزیں ان کی پارٹی کے منشور میں بھی ہیں۔
لیکن بد قسمتی سے وہ اپنے منشور پر عمل کرنے کے بجائے لوٹ مار پر توجہ دیتے رہے اور اب جب لوٹ مار کے خلاف کاروائی کی جارہی ہیں تو وہ واویلا کررہے ہیں اور فوج کو اس طرح برا بلا کہہ رہے ہیں کہ اس کی ملکی وغیر ملکی سطح کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر فوج کی ساکھ مجروح ہوجائے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ پاکستان کی کچھ سیاسی جماعتیں کسی ملک دشمن ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے اس قسم کا غیر جمہوری اور غیر اخلاقی طرز عمل اختیار کرچکی ہیں۔
ناہید حسین نے آخر میں کہا حکمرانوں کی مفاد پرستی ، معاشی دہشت گردی اور بیٹ گورنس کے شکار عوام ہر محاذ پر مرر ہے ہیں مگر بے حس حکمرانوں کو نہ شرم آتی ہے اور نہ ہی انہیں ندامت کا احساس ہوتا ہے۔ اس کی یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ دیہی علاقوں سے دھونس اور دھاندلی سے الیکشن میں نام نہاد سیاستدان بھاری مینڈیٹ کے نام پر دیہی علاقوں سے اُٹھ کر کراچی پر حاوی ہوگئے ہیں۔