تہران (جیوڈیسک) ایران کے نائب وزیر خارجہ نے اپنی پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ جلد از جلد ایٹمی معاہدے کی منظوری دے، تاکہ اگر امریکی کانگریس معاہدے کو مسترد کردے، تو اس کی ناکامی کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہو۔
امریکی کانگریس ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے ایٹمی معاہدے کا جائزہ لے رہی ہے۔ جائزے کا یہ عمل 2 ماہ تک جاری رہے گا، جس میں سے اب تک 2ہفتے گذر چکے ہیں۔
ادھر ایرانی پارلیمنٹ میں بھی معاہدے کے فوائد اور نقصانات پر غور کیا جارہا ہے۔ ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایرانی پارلے منٹ کو جلد از جلد اپنی رائے ظاہر کردینی چاہیے کیونکہ اگر امریکی کانگریس معاہدے کو مسترد کرتی ہے تو مذاکرات اور معاہدے کی ناکامی کی ذمے داری بھی کانگریس پر ہوگی۔