اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے الطاف حسین کے خلاف برطانوی حکومت اور میٹرو پولیٹن پولیس کو قانونی ریفرنس بھیجنے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم کے قائد نے اپنی تقریر میں اصول، اخلاق اور قانون کی تمام حدیں پار کردیں، الطاف حسین کی تقریر کا مقصد اداروں اور ریاست کو تضحیک کا نشانہ بنانا تھا، ملک کی مسلح فوج پرطنزیہ نظمیں پڑھی گئیں اور ان پر بدترین الزامات لگائے گئے، دشمن ملک کو کارروائی کے لئے اکسایا گیا، ان کی جانب سے استعمال کی گئی زبان کسی محب وطن کی نہیں، یہ زبان تو مجموعی طور پر ایم کیو ایم کی بھی نہیں۔
ایم کیو ایم کے کارکنوں اور رہنماؤں کے دل پاکستان کی محبت سے سرشار ہیں۔ وہ نہیں سمجھتے کہ کوئی اردو بولنے والا یا ایم کیو ایم کا کوئی رہنما اس قسم کے بیانات کے قریب بھی جاسکتا ہے، ایسی زبان اردو بولنے والوں یا ایم کیو ایم کی نہیں بلکہ دشمنوں کی ہے۔ برطانیہ کو الطاف حسین کے بیانات کا ریکارڈ بھیج چکے ہیں لیکن اب الطاف حسین کی نفرت انگیز تقریروں کا معاملہ قانونی انداز میں برطانیہ کے سامنے رکھا جائے گا اور اس کے لئے کام شروع کردیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کے خلاف مقدمات عام شہریوں نے دائر کئے ہیں اور ان مقدمات سے انہیں کوئی خطرہ نہیں۔ الطاف حسین کو اصل خطرہ ان 2 مقدمات سے ہے جو برطانیہ میں چل رہے ہیں، دونوں مقدمات میں ان کے گرد گھیرا تنگ ہورہا ہے جس کا غصہ وہ پاکستان پر نکال رہے ہیں۔ الطاف حسین جو مرضی کہیں۔
پاکستان ان دونوں مقدمات میں حکومت برطانیہ کے ساتھ قانونی تعاون جاری رکھے گا کیونکہ ایک مہذب ملک کی حیثیت سے یہ ہماری قانونی ذمہ داری ہے، منی لانڈرنگ بہت سنگین جرم ہے، اس کے ساتھ ساتھ عمران فاروق ایک پاکستانی تھے جنہیں لندن کی سڑک پر دن دیہاڑے کے وحشیانہ طریقے سے قتل کیا گیا، اس لئے حکومت کو جو بھی شواہد ملیں گے ان سے برطانیہ کو آگاہ کیا جائے گا۔