کراچی (جیوڈیسک) مجرم شفقت حسین نے 2001 میں تھانہ نیو ٹاؤن کے علاقے میں سات سالہ عمیر کو اغوا کے بعد زیادتی اور پھر قتل کر دیا تھا۔ 2004 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر شفقت حسین کو سزا ئےموت کو حکم سنایا۔
دہشتگردی کی عدالت نے پہلی بار مارچ میں مجرم شفقت حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری کیے مگر این جی او کی مداخلت کے باعث پھانسی پر عملدرآمد رکوا دیا گیا۔ سندھ ہا ئی کورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے مجرم کی عمر کے تعین سے معتلق درخواستوں کی سماعت کی اور مسترد کر دیں۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے چھٹی بار شقفت حسین کے 4 اگست کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے۔ شفقت حسین کی رحم کی اپیلیں 2006 میں ہائی کورٹ، 2007 میں سپریم کورٹ جبکہ 2012 میں صدر مملکت کی جانب سے مسترد کی جا چکی ہیں۔
حکام کے مطابق پھانسی سے پہلے مجرم کی اہل خانہ سے آخری ملاقات کرائی گئی۔ دنیا نیوز نے شفقت حسین کی عمر کا معاملہ سب سے پہلے اٹھایا تھا۔