اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر تجارت انجنیئرخرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ 2016میں ہونے والے جی ایس پی پلس کے ریویو میں کامیابی حاصل کریں گے۔
اس سلسلے میں اس سال کے اواخر میں یورپی پارلیمنٹ اور یورپی کمیشن کے ممبران سے ملاقاتیں کی جائیں گی اور انھیں پاکستان عوام کو جی ایس پی پلس سے حاصل شدہ فوائد سے آگاہ کیا جائے گا، جی ایس پی پلس کے حصول کے بعد یورپی یونین کو برآمدات میں بہت حوصلہ افزا رجحانات سامنے آئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تجارت نے ٹریٹی امپلیمنٹیشن سیل کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میںوزیر اعظم کے معاون خصوصی اور جی ایس پی پلس کے لیے قائم کردہ ٹریٹی امپلیمنٹیشن سیل کے کنوینر اشتراوصاف نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں وفاقی وزارت تجارت، خارجہ،قانون، موسمیاتی تبدیلی،اوورسیز پاکستانی اور ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ، ایف آئی اے، اینٹی نارکوٹکس فورس اور ٹریٹی امپلیمنٹیشن سیل کے صوبائی نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وزارت تجارت جی ایس پی پلس سپورٹ میکینزم یونٹ قائم کرے گی جس کے ذریعے ملک میں پرائیویٹ سیکٹر اور این جی اوز کے ذریعے انسانی حقوق کی بہتری کیلیے کیے جانے والے کاموں اور پروجیکٹس کو اجاگر کیا جائے گا۔ ٹریٹی امپلیمنٹیشن سیل چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں وکشمیر کے قانون اور انسانی حقوق کے محکموں سے انتہائی قریبی رابطے میں ہے تاکہ اقوام متحدہ کے ستائیس کنونشن پر عملدرآمد میں تیزی سے پیشرفت کی جائے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے یقین دلایا کہ جی ایس پی پلس کے قانونی تقاضے پورے کرنے کیلیے وزار ت تجارت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ قانونی ماہرین کی طرف سے وزیر تجارت اور معاون خصوصی کو بتایا گیا کہ سزائے موت پر پابندی جی ایس پی پلس کی شرط نہیں اور پاکستان نے جی ایس پی پلس کے حوالے سے ایسا کوئی معاہدہ یورپی یونین سے نہیں کیا۔