ہارون آباد : قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر میاں احسان باری نے فوجی عدالتوں کے بارے میں سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے کا جزوی خیر مقدم کیا ہے اور ناقدانہ رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ عدالتی نظام میں فیصلوں پر کئی کئی سال لگ جاتے تھے اور کئی مقدمات میں تو پوتے ،پوتیوں تک بھی فیصلہ نہ ہو پاتا تھا۔
اب جب کہ فوجی عدالتوں کے بارے میںفیصلہ فل بینچ نے کردیا ہے اس سے یہ تو ممکن ہو گیا ہے کہ مقدمات کے فیصلے تیزی سے اور جلد ازجلد ہو سکیں گے مگر یہاں بھی وکلاء کوان کے پروٹو کول کے مطابق بحث و مباحثہ کرنے اورقانونی سوالات اٹھانے کی مکمل آزادی ملنی چاہیے تاکہ آئینی رو سے انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں اب وقت آن پہنچا ہے کہ ہم فوجی عدالتوں میں پیش کرنے کے لیے مقدمات کی ترجیحات کا بھی تعین کرلیں۔
سب سے پہلے تواصل بدمعاش ، غنڈے اورلٹیرے انگریزوں کے ٹوڈی اور ان کی ناجائز اولادجاگیرداروں ، بدکردار وڈیروں ،سودی اور ناجائز منافع خورصنعت کاروں ،کرپٹ نو دولتیوں ، جعلی و ملاوٹ شدہ اشیاء خصوصاً ادویات، اشیائے خوردنی تیار کرنے والوں کے مقدمات پیش کرکے انھیں واقعی چوکوں میں یاکھلی جگہ پربرسر عام تختہء دارپر لٹکایا جائے تاکہ ان کے ستائے ہوئے غریب سکھ کا سانس لے سکیںاور غربت و بے روز گاری جیسی بنیادی بیماریوں سے نجات مل سکے اس کے بعد ہی سیاسی ،عمومی ، کٹھ ملائیت کی پیدا کردہ اور فرقہ وارانہ دہشت گردی کے خلاف جلد فیصلے اور موثر اقدامات کرکے ان سے نجات پائی جاسکتی ہے۔
اس لیے کہ بیماری کی جڑ تک نہ پہنچے تو عارضی علاج کارگر نہ ہو سکے گا،زردار اور سرمایہ پرستوں حتیٰ کہ بنی گالائی ، زرداری و بلاول ہائوسز اورجاتی امرائی محلات کے تو اصیل کتوں و گھوڑوں کی بھی اعلیٰ خوارک پر ماہانہ لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں مگر غریب مائیں بمعہ ننھے شیر خوار بچوں کے اس لیے خود کشیاں کر رہی ہیں کہ گھر میں وسائل مفقود ہو کردو وقت کی نانِ جویں کوکئی روز سے ترس رہی تھیں در اصل غربت و افلاس سے نڈھال ہو کر ہی زیادہ لوگ دہشت گرد گروہوں کی ملازمت اختیار کرنے اور ان کی ایماء پرخود کش بمبارتک بھی بننے پر تیار ہوئے جو مسلمانوں کا خصوصی طور پر المیہ ہے۔
آخر میں میاں باری نے کہا کہ اگر میری ان معقول معروضات پر من وعن عمل در آمد کر ڈالا جائے تو پاکستان میں مکمل امن و سکون کی چمکتی ہوئی کرنوں کی صبح ضرور طلوع ہو کر رہے گی اور ہمارے سیاسی نظام کی گندگیوں اور غلاظتوں سے پاک ہو کر ملک اسلامی فلاحی مملکت بن جائے گا۔