بلوچستان (جیوڈیسک) وزیراعظم نوازشریف نے بلوچستان کا دورہ کیا جب کہ اس موقع پر گورنر ہاؤس میں خصوصی اپیکس کمیٹی کے اجلاس کی بھی صدارت کی جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی، كمانڈر سدرن كمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ، وزیر برائے سیفران عبدالقادر بلوچ، گورنر بلوچستان محمد خان اچكزئی، وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاكٹر عبدالمالك بلوچ سمیت صوبائی وزیرداخلہ میرسرفرازبگٹی سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بلوچستان كی مجموعی سكیورٹی صورتحال، صوبے میں جاری شورش اور نیشنل ایكشن پلان میں پیش رفت كا جائزہ لیا گیا جب کہ اس موقع پروزیراعظم کو ناراض بلوچ رہنماؤں سے متعلق ہونے والی پیش رفت اور پرامن بلوچستان پیكج کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی، وزیر اعظم نواز شریف نے صوبے كی مجموعی صورت حال پر اطمینان كا اظہار كیا اورپرامن بلوچستان پروگرام كی بھی منظوری دیدی۔
پرامن بلوچستان پروگرام كے تحت ناراض بلوچ رہنماؤں كو قومی دھارے میں شامل كرنے كیلئے اقدامات كئے جائیں گے اورہتھیار ڈالنے والوں كو فی كس 5 سے15 لاكھ روپے دیئے جائیں گے۔ اجلاس کے موقع پروزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک كی تعمیر وترقی كیلئے ہر ایک كو اپنا حصہ ڈالنا چاہیے، ہماری دلی خواہش ہے كہ ناراض بلوچ رہنما قومی دھارے میں شامل ہوں اور صوبے كی تعمیر وترقی میں اپنا كردار ادا كریں۔